Wed. May 15th, 2024
209 Views

مظفرآباد؛ آزاد حکومت کے وزیر تعلیم دیوان علی چغتائی نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم میں میرٹ لاگو کر دیا گیا ہے۔ معلمین القرآن کی تقرریاں خالص میرٹ کی بنیاد پر کی گئی ہیں تاہم معلمین القرآن کی تقرریوں میں شکایات کیلئے ڈی ای او زنانہ کی سربراہی میں کمیٹی بنادی گئی ہے ۔ شکایت کنندہ ان سے رجوع کریں جو جائز شکایت ہوگی اس کا ازالہ ہوگا آنے والے وقت میں ایلیمنٹری ٹیچرز کی تقرریاں این ٹی آیس کے تحت ہوں گی انٹرویو کے 10 نمبر ختم کر دیے ہیں۔ کلرکوں کے 67 اسامیوں پر صرف 16 امیدوار پاس ہوئے ہیں جن کی تقرریاں کر دی گئی ہیں۔ آزاد کشمیر کا محکمہ تعلیم پورے پاکستان میں سے واحد محکمہ ہے جس نے تعلیمی پالیسی دے دی ہے۔ آؤٹ آف سکول بچوں کیلئے 07 ارب روپے کا پراجیکٹ لا رہے ہیں ۔ 30 اپریل 2024 کو وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے آؤٹ آف سکول بچوں کیلئے ایک میٹنگ طلب کی ہے۔ جس میں وزیر اعظم آزاد کشمیر اور میں خود وزیر تعلیم کی حیثیت سے شرکت کروں گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دار الحکومت کے سینئر اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ وزیر تعلیم نے بتایا کہ آزاد کشمیر میں 03 دانش سکولوں کا اجراء کیا جا رہا ہے۔ مظفر آباد، پونچھ اور میر پور ڈویژن میں یہ سکول بنیں گے ۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ پونے سات ارب روپے کا اسلامک ڈویلپمنٹ بنک کے تعاون سے جو پراجیکٹ لانچ کیا جا رہا ہے اس میں 150 پرائمری سکولوں کی عمارتیں تعمیر ہوں گی اور اساتذہ کوتر بیت دی جائے گی۔ سکولوں میں فرنیچر سمیت تمام سامان فراہم کیا جائے گا۔ یہ پراجیکٹ سکولز سے آؤٹ 04 سے 16 سال کی عمر کے بچوں کیلئے ہوگا۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ سکولوں میں بائیو میٹرک سسٹم لانچ کر دیا گیا ہے ۔ اساتذہ کی حاضری کو تقریباً 100 فیصد یقینی بنا دیا گیا ہے۔ دیوان چغتائی نے کہا کہ اب روزانہ کی بنیاد پر تبادلوں کا سٹم ختم کر دیا گیا ہے۔ ٹرانسفر پالیسی بنا دی گئی ہے ۔ آنے والے ہفتے میں اس پالیسی کی منظوری دے کر نافذ کر دی جائے گی ۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ سال 2024/2023 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں سکولوں کی عمارتوں کی تعمیر کیلئے 02 ارب روپے بلاک پرویژن میں رکھے گئے ہیں۔ اس سے آزاد کشمیر بھر میں کئی سکولوں کی عمارتیں تعمیر ہو جائیں گی ۔ وزیر تعلیم نے بتایا کہ 30 اپریل کو وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کی زیر صدارت تعلیم سے متعلق جو اجلاس منعقد ہو رہا ہے اس اجلاس میں زلزلہ سے متاثرہ جن سکولوں کی عمارتیں نہیں بن سکی یہ مسئلہ اٹھاؤں گا۔

By ajazmir