Fri. May 17th, 2024
693 Views

ہٹیاں بالا(بیورورپورٹ)چناری کے نواحی علاقے پونیاں گھڑتھامہ کے رہائشی غریب شہری پر پولیس کا وحشیانہ تشدد،کان کا پردہ پھاڑ دیا جسم پر ظالمانہ تشدد کے واضع نشانات غریب شہری انصاف کے لیے ڈسٹرکٹ پریس کلب ہٹیاں بالا پہنچ گیا انصاف نہ ملنے کی صورت میں خود سوزی کی دھمکی دے دی۔تفصیلات کے مطابق یونین کونسل چکہامہ کی رہائشی خاتون کے اغواہ میں مشکوک پائے جانے والے چناری کے نواحی علاقے پونیاں کے رہائشی امجد حسین شاہ ولد علی انور شاہ کو راولپنڈی سے گرفتار کر کے چناری لایا گیا جہاں اس پر تفتیش کے نام پر انسانیت سوز تشدد کیا گیا ڈسٹرکٹ پریس کلب ہٹیاں بالا میں امجدحسین شاہ نے اپنی اہلیہ فرحت گیلانی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پہلے مجھے مرتضی کاظمی اور اخترشاہ کہتے رہے کہ آپ ایک لاکھ روپے دو ہم پولیس سے تمہاری جان چھڑا دیں گے لیکن میں نے کہا کہ میں بے گناہ ہوں میں کس بات کا ایک لاکھ روپیہ دوں اس کے بعد میرے اوپر ایس ایچ او کی موجودگی میں تھانہ چناری کے تفتیشی آفیسر راجہ آفتاب،وحید اور دیگر نے وحشیانہ تشدد کیا میرے کان کا پردہ پھٹ گیا ہے میں چلنے اور مزدوری کے قابل نہیں رہا مجھ پر رولر پھیرا گیا اور میری گردن پر لکڑ کا ڈنڈا باندھ کر مجھ پر تشدد کرتے رہے تفشیشی آفیسر آفتاب نے کہا ایک لاکھ روپے دو تمارا نام نکال دیں دیں گے میں نے کہا میں غریب انسان ہوں کہا ں سے ایک لاکھ روپے دوں گا جس پر تفشیشی آ فیسر آفتاب نے کہا تجھے تیری بیوی کئے قابل نہیں چھوڑیں گے اور تھانے میں انہوں نے میرے نازک عضاءپر رولر پھیرا جس سے میں چل بھی نہیں سکتا میری والدہ مجھے سے تھانے میں ملنے آئی انہوں نے والدہ کو کہا وہ ہٹیاں پیشی پر گیا ہے جب کہ میں اس وقت تھانہ کے واش روم میں تشدد سے گرا پڑا تھا تھانے میں بند دیگر افراد نے مجھے اٹھایا مرتضی کاظمی اور اختر شاہ نے تھانے میں جا کر کہا ایک لاکھ روپے دو جان چھوٹ جائے گی جب میں نے کہا میں بے قصور ہوں اور غریب ٹیکسی ڈرائیور ہوں کہاں سے ایک لاکھ روپے لاوں تو مرتضی کاظمی نے تفشیشی آفیشر آفتاب کو کہا اس کی اچھی طرح مالش کرو رات کو میرے کپڑے اتار کر تفشیشی آفیسر آفتاب نے میری آگے اور پیچھے سے ویڈیو بنائی موقع پر موجود ایس ایچ او افتخار اعوان نے کہا ویڈیو نہ بناو تو تفشیشی آفیسر آفتاب نے کہا کہ اس کا علاج یہی ہے ایسے نہیں مانے گا اور تفشیشی آ فیسر نے مرتضی کاظمی کو ویڈیو کال کر کے سب کچھ دکھایا کہ یہ دیکھ لو اس کو بیوی کے لائق نہیں چھوڑا آج سے یہ مکمل نامرد بن گیا ہے اس نے مجھے ناجائز گالیاں بھی دیں پھر اغوا ہونے والی لڑکی کو میرے سامنے لایا گیا ایس ایچ او نے لڑکی سے پوچھا کہ اس شخص کو جانتی تولڑکی نے کہا نہیں اس شخص کو میں نہیں جانتی اس کے بعد ایس ایچ او نے کہا ہم سے غلطی ہو گی ہے آپ کو بے گناہ اٹھا کے لاے اور تشدد کیا آپ کسی کو یہ بات نہ بتانا اور نہ ہی صحافیوں کے پاس جاناہم آپ کو راشن کی گاڑی گھر بھیجتے ہیں متاثرہ شخص اور اس کی بیوی نے وزیر اعظم آزاد کشمیر چیف سیکرٹری آزاد کشمیر آئی جی پولیس آزاد کشمیر اور عدل انصاف کی فراہمی کے محکمہ جات کے سربرہان سے اپیل کی ہے کہ ہمیں انصاف فراہم کرایا جاے اور تھانہ کو سیاسی کھڑ پینچوں کی تحویل سے آزاد کرایا جاے عدم فراہمی انصاف کی صورت میں ہم اپنے بچوں سمیت خود سوزی کریں گے جبکہ ایس ایچ اوتھانہ چناری نے اپنا موقف دیتے ہوے کہا کہ مقدمہ بلائنڈ تھا مغویہ کی تلاش اور باز یابی کے لیے شک کی بنا پر امجد حسین شاہ کو اپنی تحویل میں لیا اور تفتیش کی وہ بے گناہ ثابت ہوا تو اسے چھوڑ دیا گیا راشن کی گاڑی دینے اور پیسے لینے کا الزام بے بنیاد ہے۔۔۔۔

By ajazmir