Wed. May 15th, 2024
1,666 Views

 

میرپور(رپورٹ ظہیر اعظم جرال) سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ آزادکشمیر ابراہیم ضیاء چوہدری کا بیٹاارسلان ضیاء میڈیکل کی طالبہ کو بلیک میل، ہراساں اورسنگین نتائج کی دھمکیاں دینے پر میرپور پولیس نے گرفتار کر لیا، ملزم اپنے باپ کی سرکاری حیثیت کا ناجائز فائدہ اٹھاتا رہا، طالبہ کو اغواء کی کوشش بھی کی، پولیس نے تفتیش کا دائرہ کار وسیع کردیا، مزید سنسنی خیز انکشافات کی توقع۔ تفصیلات کے مطابق ضلع کوٹلی کی سکونتی طالبہ کے والد جو ایک قانون دان ہیں نے ایس ایس پی میرپور عرفان سلیم کو درخواست دی کہ میری بیٹی سال 2014 تا2019 مظفرآباد میڈیکل کالج میں زیر تعلیم رہی جہاں وہ دیگر طالبات کے ہمراہ سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ آزادکشمیر ابراہیم ضیاء چوہدری کے ملکیتی زینب گرلز ہاسٹل میں رہائش پذیر رہی جہاں ارسلان ضیاء اکثر اوقات ہاسٹل کی بلڈنگ دیکھنے آتا رہا اور اکثر بلڈنگ کی چھت پر کھڑا رہتا، دسمبر2018 بیٹی نے ایک دن نوٹ کیا کہ مذکور ہاسٹل کی چھت پر کھڑے ہو کر طالبات کے خفیہ طور پر فوٹو بناتا ہے کچھ روز بعد سائل کی بیٹی کو مختلف نامعلوم نمبروں سے کالیں اور میسجز آنے شروع ہو گئے،مذکور نے اپنا تعارف کراتے ہوئے بیٹی کو اپنے ساتھ تعلقات قائم کرنے پر مجبور کرنا شروع کر دیا، انکار پر دھمکانا شروع کردیا اور کہا کہ میں چیف جسٹس کا بیٹا ہوں اگر مجھ سے تعلقات نہ بناؤ گی تو جبراََ اٹھوا لوں گا، مذکور اکثر سپریم کورٹ کی سرکاری گاڑیوں پر CMH اور عباس انسی ٹیوٹ مظفرآباد میں جاتے ہوئے پیچھا کرتا تھا اور جبراََ گاڑی پر بیٹھنے کیلئے مجبور کرتا رہتا تھا، ایک روزمظفرآباد شہر میں سرکاری کار میں زبردستی بیٹھانا چاہا تو ٹریفک پولیس کانسٹیبل کی مداخلت پر بھاگ گیا، مذکور آئی ٹی ایکسپرٹ ہے جس نے بیٹی کی فیس بک، وٹس ایپ اور دیگر ایپلی کیشن ہیک کی اور اس کی تصاویر،میسج اور ذاتی اشیاء حاصل کر لیں اور پھر اسے مزید بلیک میل کرنا شروع کر دیا، مذکور بیٹی کی تمام نقل وحمل نوٹ کرتا رہتا تھا،ایک مرتبہ راولپنڈی اڈا پر بیٹی کو جبراََ روکے رکھا اور سرکاری کار میں شادی کیلئے جبراََ اغواء کرنے کی کوشش کی لیکن بیٹی کے شور شرابا پر بھاگ گیا، اڈا پر جبراََ روکے رکھنے کی ویڈیو بھی موجود ہے، سائل کی بیٹی اپریل2020 میں ایم بی بی ایس مکمل کرکے میرپور آکر ہاؤس جاب شروع کی لیکن مذکور اس دوران بھی بیٹی کو مسلسل بلیک میل کرتا رہا اور مختلف فون نمبروں سے دھمکی آمیز کالیں اور میسج کرتا رہا جو فون میں محفوظ ہیں، مذکور گزشتہ تین چار روز سے میرپور آیا ہوا ہے جس نے گزشتہ روز 5 اکتوبر2020 دوران ڈیوٹی بوقت 11 بجے دن ڈاکٹر احمد کیانی جو بیٹی کے سینئر ڈاکٹر ہیں کو دھمکایا اور بیٹی کو جبراََ شادی کیلئے ساتھ لے جانے کیلئے مجبور کیا بصورت دیگر بیٹی کو قتل کرنے کی دھمکی دی اور اسی نوعیت کے میسج بھی کیے اور تین چار گھنٹے ہسپتال کے ایریا میں موجود رہا ڈاکٹر احمد کیانی نے مظہر کو گزشتہ شام صورتحال سے مطلع کیا جس پر سائل میرپور آ گیا اور تمام معلومات حاصل کیں، بیٹی انتہائی خوفزدہ اور ڈپریشن میں ہے ارسلان ضیاء مذکور نے اپنے والد کے عہدے کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سائل کی بیٹی کو طویل عرصہ جبراََ شادی کیلئے بلیک میل کیا اور عزت برباد کرنے کی کوشش کی ہے اس کی فیس بک آئی ڈی ہیک کرکے پرسنل ڈیٹا تک غیر قانونی رسائی حاصل کی اور اسے غلط استعمال کیا، برائے مہربانی ارسلان ضیا کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے دیگر پس پردہ افراد کو بھی منظر عام پر لایا جائے اور انکے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جائے جس پر تھانہ سٹی پولیس میرپور نے زیر دفعہ 489/ایچ، 489 زیڈ ایکس ڈی، 506/ضمن 2، اے پی سی 11/زیڈ ایچ اے مقدمہ درج کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا، پولیس ذرائع کے مطابق ملزم اپنے والد کی سرکاری حیثیت کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے سرکاری گاڑیوں میں دیگر اوباش دوستوں سے ملکر شریف گھرانوں کی لڑکیوں کا ڈیٹا چوری کر کے انہیں مبینہ ہراساں کرنے میں ملوث رہا ہے اس لیے تفتیش کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے دیگر تمام بھیانک کرداروں کو بھی قانون کی گرفت میں لاتے ہوئے حقائق کو سامنے لایا جائے گا اس لیے تفتیش میں مزید سنسنی خیز انکشافات کی توقع کی جا رہی ہے۔ یاد رہے کہ ابراہیم ضیاء کے بیٹے نے اپنے غیر قانونی دھندوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چکما دینے کیلئے سرکاری گاڑی کا خلاف قواعد استعمال معمول بنا رکھا تھا اور گزشتہ سال بیٹے سے سرکاری گاڑی کھائی میں گرنے کی بازگشت بھی سامنے آئی لیکن ملزم کے والد ابراہیم ضیاء نے اپنی سرکاری حیثیت کو استعمال کرتے ہوئے معاملہ کو دبا دیا تھا۔

By ajazmir