Thu. May 16th, 2024
289 Views

ہٹیاں بالا (بیورورپورٹ)پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے مرکزی سینئر نائب صدر،سابق چیئرمین معائینہ و عملدرآمد کمشن صاحبزادہ محمد اشفاق ظفر ایڈووکیٹ کھل کر وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کی حمایت میں آگئے اپنے سیاسی حریف،سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان سے اسمبلی رکنیت سے مستعفی ہوکر ری الیکشن میں مقابلہ کرنے کا مطالبہ کردیا۔یہ مطالبہ پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے سینئر رہنماء صاحبزادہ محمد اشفاق ظفر ایڈووکیٹ نے ڈسٹرکٹ پریس کلب ہٹیاں بالا میں ممبر ضلع کونسل جہلم ویلی ساجد ہمدانی،سابق صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن جہلم ویلی خورشید اعوان ایڈووکیٹ،صدر پی وآئی او جہلم ویلی راشد مغل اور دیگر کے ہمراہ پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انھوں نے کہا کہ راجہ فاروق حیدر خان دھونس،دھاندلی سے الیکشن جیتے ہیں آزاد کشمیر میں الیکشن کا مطالبہ کرنے سے پہلے وہ اسمبلی رکنیت سے مستعفی ہو کر آزادانہ ری الیکشن میں میرا مقابلہ کریں دوھ د کا دو ھ د اور پانی کا پانی ہو جائے گا کہ حلقہ کے عوام ان کے ساتھ ہیں یا نہیں ہیں اس کے بعد وہ آزاد کشمیر میں الیکشن کا مطالبہ کرتے ہوئے بھی اچھے لگیں گے وہ اس سے قبل کیسے الیکشن جیتتے رہے یہ خلق خدا کو پتہ ہے،اشفاق ظفر نے کہا کہ آزاد کشمیر میں مخلوط حکومت بنے ہوئے سات ماہ گذر چکے ہیں مرکزی قیادت کے فیصلے کی وجہ سے ہم انتہائی صبر اور استقامت کے ساتھ حکومت آزاد کشمیر کے ساتھ کھڑے رہے کیونکہ ہماری قیادت کا فیصلہ تھا میری وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے ساتھ تفصیلی ملاقات ہوئی جس میں ضلع جہلم ویلی اور باالخصوص حلقہ چھ کے مسائل سے انھیں آگاہ کیا میں نے وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کو آزاد کشمیر کی تاریخ میں ایک ایماندار،دیانت دار اور عوام کا درد رکھنے والا وزیر اعظم پایا ان میں کرپشن نام کی کوئی چیز نہیں ہے انکی سوچ کرپشن سے بہت دور ہے بڑی محنت کر کے وہ آزاد کشمیر کے اندر غیر ترقیاتی اخراجات میں اضافہ کو روکتے ہوئے اخراجات کم سے کم کر رہے ہیں چوہدری انوارالحق قومی پیسہ بچانے کے لیے وزیر اعظم ہاؤس میں بھی نہیں رہتے کہ وہاں اخراجات زیادہ ہوں گے آزاد کشمیر کے عوام کو بہتر سے بہتر سہولتیں دینے کے لیے دن رات ایک کیے ہوئے ہیں پاکستان پیپلز پارٹی ضلع جہلم ویلی پارٹی فیصلے کی روشنی میں پوری قوت کے ساتھ وزیر اعظم آزاد کشمیر کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑی ہے ہم گالم گلوچ کی سیاست نہیں کرتے جو کچھ چند دن قبل وزیر اعظم آزاد کشمیر کے خلاف مسلم لیگ ن کی طرف سے راجہ فاروق حیدر کے کہنے پر ہٹیاں بالا میں ہوا اسکی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ہٹیاں بالا کی شاندار روایات ہیں گالم گلوچ اور گندی زبان کا استعمال یہاں کی تاریخ سے ہٹ کر ہے یہ مسلم لیگ ن نے ایک نئی تاریخ ڈالی ہے ہمیشہ محبت،خلوص اور اخلاص کی سیاست کرنی چاہیے اگر چوہدری انوارالحق آزاد کشمیر کے عام لوگوں کے لیے بہتر کام کرنا چاہتے ہیں تو انھیں کام کیوں نہیں کرنے دیا جا رہا ہے بتایا جائے کہ زاتی مفادات اور فائدے ہی سب کچھ ہیں؟ عوام کا فائدہ سب سے پہلے ہونا چاہیے یہاں لوگ پانچ پانچ سال وزیر اعظم بھی رہے اقتدار کے مزے بھی لوٹتے رہے لیکن ضلع جہلم ویلی کے اندر ایک میگا پراجیکٹ نہیں دیا نہ ہی کوئی تعمیر وترقی کی آٹھ،دس کلو میٹر سڑکیں دے دینا اور دو چار کروڑ کی اے ڈی پی دے دینا کونسا کمال ہے یہ تو ایک ایم ایل اے دے دیتا ہے جو وزیراعظم نہ بھی ہو راجہ فاروق حیدر خان نے وزیر اعظم ہو کر بھی جہلم ویلی کے مسائل حل نہیں کیے یونیورسٹی کیمپس،سائنس ماڈل کالج کے لیے زمین نہیں خریدی گئی وعدہ کے باوجود ڈسٹرکٹ پریس کلب ہٹیاں بالا کی عمارت سمیت دیگر عمارتوں کی تعمیر نہیں کروائی گئی سابقہ ادوار میں جہلم ویلی میں کوئی کام نہیں ہوا پیپلز پارٹی کے دور میں ہم نے یونیورسٹی کیمپس،گریٹر واٹر سپلائی،سائنس ماڈل کالج سمیت دیگر تعلیمی ادارے اپگریڈ کیے جو لوگ کل انوارالحق کو وزیراعظم بنانے کے لیے ووٹ دینے کے لیے دوڑ ے دوڑے جا رہے تھے اسی انوارالحق حکومت کو آج بازاروں میں کیوں گالیاں دی جارہی ہیں عوام کو بتایا جائے کہ یہ کونسی سیاست ہے اس سے یہ واضع ہو گیا ہے کہ زاتی مفاد پورے نہ ہونے اور وزیر اعظم کی جانب سے ان کے ناجائز کام نہ ہونے کے باعث آج ان کے نزدیک انوارالحق حکومت غلط ہو گئی ہے ناجائز کام نہ ہونے کی وجہ سے انھیں تکلیف ہوئی اور انھوں نے بازاروں میں چند لوگوں کو اکھٹا کر کے غیر اخلاقی احتجاج کروایا پیپلز پارٹی سے زیادہ سخت سیاست کوئی نہیں کرتا لیکن ہم گندی زبان کے استعمال سے ہمیشہ پرہیز کرتے ہیں چونکہ ہماری پارٹی قیادت آصف علی زرداری،بلاول بھٹو زرداری،محترمہ فریال تالپور،چوہدری محمد یاسین اور دیگر کا حکم ہے کہ ہم نے پاک صاف سیاست کرنی ہے ہم نے ہمیشہ عوام کی خدمت کی سیاست کی ہے راجہ فاروق حیدر خان بتائیں پانچ سال میں جہلم ویلی میں کونسی عوام کی خدمت کی گئی ہے کونسا ایسا میگا پراجیکٹ لایا گیا جس سے عام آدمی اور خلق خدا کو فائدہ پہنچا،پانچ سالوں میں ہسپتالوں،تعلیمی اداروں کا برا حال رہا آج اگر چوہدری انوارالحق ٹھیکہ سسٹم ختم کر رہے ہیں سکولوں میں اساتذہ کو حاضر کرنے کا پابند کرتے ہیں،آج اگر وزیر اعظم عام لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے اقدام کرتے ہیں تو کچھ لوگوں کو تکلیف کیوں ہوتی ہے اس کی بنیادی وجہ کیا ہے؟انھیں اس وجہ سے تکلیف ہوتی ہے کہ انھیں عوام کے بنیادی حقوق کا کوئی خیال نہیں ہے انھیں غریب کا خیال تب آتا ہے جب انھیں ووٹ لینے کی لالچ ہوتی ہے جب وہ عوام کے ووٹ لیکر چلے جاتے ہیں تب ان کے مخصوص لوگ اور حواری ان کے آگے پھیچے ہوتے ہیں،وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کو ہٹیاں بالا دورہ کی دعوت دیتا ہوں وہ جب چاہیں ہٹیاں بالا آئیں ان شاء اللہ ہم ان کا تاریخ ساز استقبال کریں گے یہ پتہ چلے گا کہ غریبوں کے خیر خواہ کا کس طرح شاندار استقبال ہوتا ہے میں وزیر اعظم سے توقع رکھتا ہوں کہ وہ یہاں تشریف لاکر عوامی مسائل حل کریں گے وزیر اعظم آزاد کشمیر کے والد محترم کا بھی آزاد کشمیر کے عوام کی خدمت میں بڑا مقام ہے ان کے نقش قدم پرچلتے ہوئے انوارالحق نے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے جو اقدامات کیے ہیں ہم ان کو سراہاتے ہوئے انھیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں چند لوگ سازشیں کر کے لوگوں کو اکھٹا کر بازاروں میں لاتے ہیں ایسا نہ کیا جائے اس طرح کی حرکتیں عوامی مفاد کے خلاف ہیں جو آزاد کشمیر کے عوام کا خیر خواہ ہے اس کی حوصلہ افزائی کی جائے وزیراعظم نے آزاد کشمیر میں بیروز گاروں اور غریبوں کو روزگار دینے کا جو فیصلہ کیا ہے اس سے کسی وڈیرے،کھر پینچ کو نہ خوش اور ناراض نہیں ہونا چاہیے بلکہ خوش ہونا چاہیے کہ چوہدری انوارالحق آزاد کشمیر کی تاریخ میں اچھا کام کر رہے ہیں ہم اتحادی ہونے کے ناطے انکی پھرپور حمایت کرتے ہوئے ان کے شانہ بشانہ رہیں گے جہلم ویلی کے عوام بالعموم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکن باالخصوص وزیر اعظم کے ساتھ کھڑے ہیں سابق دور حکومت میں حکومت کرنے والے گریبان میں جھانکیں اور بتائیں کہ انھوں نے جہلم ویلی اور حلقہ چھ کے لیے کیا ماڈل تعمیر وترقی کی ہے وہ یہ بتا دیں ہم مان لیں گے کہ وہ لیڈر ہیں پانچ سال میں تمام ادارے تباہ و برباد کیے گئے اے ڈی پی کی سکیمیں اپنے کارکنان کو دی گئی جو زمین پر نہیں لگیں جلد ان شاء اللہ گذشتہ چھ سات سال کا ممبر اسمبلی حلقہ چھ جہلم ویلی کے فنڈز کا ریکارڈ محکمہ لوکل گورنمنٹ سے لیکر پبلک کروں گا کہ وہ فنڈز کہاں لگے جہاں زمین پر وہ فنڈز نہیں لگے ہو ں گے ان کے خلاف احتساب بیورو اور اینٹی کرپشن میں جائیں گے قومی خزانہ پر ہاتھ صاف کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کریں گے جلد واضع حکمت عملی اختیار کریں گے ہم وزیر اعظم کے اقدامات کی بھرپور حمایت اور تائید کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے۔۔۔۔۔

By ajazmir