Sat. Apr 26th, 2025
250 Views

ہٹیاں بالا (بیورورپورٹ)ضلع جہلم ویلی کے تمام ایڈہاک، کنٹریکٹ اور عارضی ملازمین کے نمائندگان نے صدر شفقت ترین کی سربراہی میں ڈسٹرکٹ پریس کلب ہٹیاں بالا میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے دارالحکومت مظفرآباد میں 17 دنوں تک ایک بھرپور، منظم اور پرامن دھرنا دیا ہمارے دھرنے کے نتیجے میں حکومت آزاد کشمیر نے ایک کمیٹی قائم کی جس کا مقصد 45 دنوں کے اندر، اندر قانون سازی کر کے ہمیں مستقل کرنا تھالیکن انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اس کمیٹی نے تاحال ہم سے کسی بھی قسم کی بامقصد یا موثر بات چیت نہیں کی نہ ہی ہمارے مسائل کو حل کرنے کے لیے کوئی عملی قدم اٹھایا گیا،پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر شفقت ترین جنرل سیکرٹری زاہد اقبال، فوکل پرسن اشفاق اعوان، نعیم تنولی، محمد صدیق عباسی، شیخ محمد مقصود، فیضان احمد، زاہد شاہ کاظمی،صغیرمرزا و دیگر نے کہا کہ ہمیں صرف طفل تسلیاں دی جا رہی ہیں، جبکہ زمینی حقائق یہ ہیں کہ ہماری زندگیاں روز بروز مزید غیر یقینی کی طرف بڑھ رہی ہیں موجودہ صورتحال میں ہمارے پاس اب کوئی دوسرا راستہ باقی نہیں بچا، اگر حکومت نے ہمیں مستقل نہ کیا تو ہمارے پاس اجتماعی خودسوزیوں کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا،کئی ملازمین ایسے ہیں جن کی عمریں پچاس سال سے زائد ہو چکی ہیں، وہ گزشتہ کئی سالوں سے مختلف سرکاری محکموں میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں جن میں محکمہ برقیات کے ملازمین بھی شامل ہیں ان میں سے کئی اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر بجلی کی لائنوں پر کام کرتے ہوئے اپنی قیمتی زندگیاں گنوا چکے ہیں، لیکن حکومت کی طرف سے ان کی قربانیوں کا کوئی اعتراف نہیں کیا گیاانہوں نے مطالبہ کیا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے جن ایڈہاک ملازمین کو باقاعدہ قانون سازی کے ذریعے مستقل کیا تھا، اس ایکٹ کو بحال کیا جائے اور اس کی روشنی میں تمام اہل ایڈہاک ملازمین کو فوری طور پر مستقل کیا جائے، یہ کیا اصول ہے کہ ایک ایڈہاک ملازم کو فارغ کر کے کسی دوسرے شخص کو اسی جگہ ایڈہاک بنیادوں پر بھرتی کر لیا جاتا ہے اس عمل سے میرٹ کا قتل عام ہوتا ہے اور پسند و ناپسند کی پالیسی کو فروغ ملتا ہے، جسے ہم ہرگز قبول نہیں کریں گے، وفاقی، چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کی حکومتوں نے ہزاروں ایڈہاک اور کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیا ہے، لیکن آزاد کشمیر میں اس ضمن میں تاحال کوئی عملی پیش رفت سامنے نہیں آئی ہم وزیراعظم آزاد کشمیر، چیف سیکرٹری آزاد کشمیر، چیف آف آرمی سٹاف، صدر پاکستان اور وزیراعظم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے دیرینہ اور جائز مطالبے کو فوری طور پر تسلیم کرتے ہوئے قانون سازی کے ذریعے ہمیں مستقل کیا جائے انہوں نے اعلان کیا کہ مرکزی کور کمیٹی نے 23 اپریل کو دارالحکومت مظفرآباد میں ایک بڑے احتجاجی مظاہرے کا اعلان کیا ہے، جس میں ضلع جہلم ویلی کے ملازمین بھرپور شرکت کریں گے اور اپنی طاقت کا مظاہرہ کریں گے اس موقع پر انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو احتجاج کا دائرہ کار پورے آزاد کشمیر تک پھیلا دیا جائے گاپریس کانفرنس میں موجود تمام شرکاء نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ آئین و قانون کے مطابق ہماری سروسز کو تسلیم کرتے ہوئے ہمیں مستقل کرے، کیونکہ ہم گزشتہ کئی سالوں سے اپنی خدمات بخوبی انجام دے رہے ہیں اور ہمارا واحد ذریعہ معاش یہی ملازمتیں ہیں۔

By ajazmir