Sat. Apr 26th, 2025
158 Views
ملبےکے ڈھیر پر سجی سحری
                                          تحریر: فرخندہ اسحاق ظفر                                       سورہ نحل میں اللہ سبحانہ و تعالی کا ارشاد ہے ”اور جو تمہارے پاس کوئی نعمت ہے تو (وہ) اللہ کی طرف سے ہے پھر جب پہنچے تمہیں کوئی تکلیف تو اسی کی طرف تم آہ و زاری کرتے ہو‘‘۔ اسی طرح اللہ سبحانہ  وتعالیٰ نے لاتعداد نعمتوں کا حوالہ دیتے ہوئے سورہ ابراہیم میں فرماتے ہیں ۔ ”اور اگر تم شمار کرو اللہ کی نعمتوں کو (تو) نہیں شمار کر سکو گے اُنہیں‘ بے شک انسان بڑا ظالم، بہت ناشکرا ہے‘‘۔ اللہ سبحانہ و تعالی نے انسان کو جو نعمتیں دی ہیں ان سب نعمتوں کا تقاضا ہے کہ انسان انکا شکر ادا کرے ۔ اہل فلسطین تباہ، برباد ،بے بس ،بے گھر اور بے سرو سامان ہیں مگر ان کا جزبہ ایمانی قابل دید ہیں ۔فلسطینیوں کی استقامت اور انکا صبر ہمارے لئے نمونہ ہے ۔ ملبے کے ڈھیر پر سحری سجا کر انہوں نے پوری دنیا کے انسانوں کو پیغام دیا کہ کامل ایمان والے اپنا سب کچھ لٹا کر بھی رب کائنات کی رحمت سے مایوس نہیں ہوتے۔ملبے کےڈھیر کو رنگ برنگی قمقموں اور روایتی لالٹین لگا کر  بے گھر فلسطینیوں نے رمضان المبارک کا استقبال شاندار طریقے سے کیا۔اس حال میں جبکہ ان کے پاس کھانے کے لئے کچھ نہیں ،تن ڈھاپنے کے لئے مناسب لباس تک نہیں ۔فلسطینیوں نے ٹوٹے ہوئے گھروں اور بوسیدہ خیموں میں دیے جلائے ،چراغاں کیا اور سجاوٹ کر کے نعمت خداوندی کا شکر ادا کیا۔اسیطرح ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکیں مساجد میں رمضان المبارک کی پہلی نماز جمعہ ادا کر کے انھیں پھر سے آباد کیا۔ وہ مظالم جہنیں سن کر رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں  انھیں  فلسطینی برداشت کر کے احکام الٰہی کی پیروی کر رہے ہیں۔ تو یقیناًان کا اجر وثواب بھی اللہ سبحانہ و تعالیٰ  کے حضور بہت زیادہ ہو گا۔اللہ سبحانہ وتعالیٰ  نے اپنے بندوں کو دو گروہوں میں تقسیم کردیا ۔ ایک وہ گروہ جو شکر ادا کرنے والا ہے اور یہ اللہ کا پسندیدہ گروہ ہے اور دوسرا گروہ ناشکروں کا ہے جو اللہ کا ناپسندیدہ گروہ ہے۔ اور اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو ان دونوں رو یوں کے بارے میں بتا دیا ہے ۔ تاکہ انسان سوچ سجھ کر اپنا راستہ منتخب کرے جیسا کہ ارشاد ہوا،’’ بلاشبہ ہم نے اسے راستہ دکھا دیا ، خواہ وہ شکر کرنے والا بنے اور خواہ ناشکرا‘‘۔(الدھر)۔اللہ سبحانہ و تعالیٰ جب کسی قوم کو نعمت عطا فرماتا ہے تو ان سے شکر ادا کرنے کا مطالبہ فرماتا ہے، جب وہ شکر کریں تو اللہ پاک ان کی نعمت کو زیادہ کرنے پر قادر ہے اور جب وہ ناشکری کریں تو اللہ پاک ان کو عذاب دینے پر قادر ہے اور وہ ان کی نعمت کو ان پر عذاب بنا دیتا ہے۔  کوئی بھی جو ناشکری کی  بیماری میں مبتلا ہو تو اسے ملبے کے ڈھیر پر سجی سحری کی تصویر ضرور دیکھنی چاہیے ۔یہ ایک ایسی تصویر ہے جس میں فلسفہ حیات پوشیدہ ہے۔وہ یہ کہ انسان  ہر حال میں اللہ کا شکرادا کرتے ہوئے شریعت کی پابندی کرے اس سے دنیا میں تو عزت و کامیابی عطا ہو گی ہی، آخرت میں بھی اس کا بہت اجر وثواب ملے گا۔

By ajazmir