Sun. Apr 28th, 2024
817 Views

طاقت کے نشے میں مست ایس ایچ او کی قیادت میں پولیس اہلکاروں نے چناری کو پانی سپلائی کرنے والی مین لائن کاٹ کر تھانہ چناری میں غیر قانونی طور پر ڈائریکٹ لائن لگا دی چناری کے عوام پانی کی بوند بوند کو ترس گئے۔تفصیلات کے مطابق چناری بازار اور محلہ کو محکمہ پبلک ہیلتھ کی جانب سے چوبیس گھنٹوں میں تین گھنٹے پانی فراہم کیا جاتا ہے جبکہ ایس ایچ او اور دیگر پولیس اہلکار چوبیس گھنٹے تھانہ میں پانی کی سپلائی بحال رکھنا چاہتے تھے جس وجہ سے انھوں نے بانڈی سیداں سے چناری ٹینک میں آنے والی مین پائپ لائن کو محکمہ پبلک ہیلتھ کو اطلاع دیے بغیر غیر قانونی طور پرکاٹ کر تھانہ کو پانی کی فراہمی کے لیے ڈائریکٹ پائپ لگا دیا ایس ایچ او کی قیادت میں پائپ لائن کاٹ کر ڈائریکٹ پانی لگانے کے باعث چناری میں مین ٹینک میں پانی زخیرہ نہ ہونے کے باعث چناری بازار اور محلہ کو پانی کی سپلائی نہ ہونے کے برابر ہو گئی ہے شدید گرمی میں عوام پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں عوامی،سیاسی و سماجی حلقوں نے ایس ایچ او اور دیگر پولیس اہلکاروں کے اس غیر قانونی اور عوام دشمن اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے چیف سیکرٹری اور آئی جی آزاد کشمیر سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے جب اس حوالہ سے محکمہ پبلک ہیلتھ سے موقف لینے کے لیے رابطہ کیا گیا تو پبلک ہیلتھ کے انچارج کا کہنا تھا کہ تھانہ چناری نے غیر قانونی طریقے سے پائپ لائن کاٹ کر ڈائریکٹ پانی کی لائن لگائی ہے تھانہ چناری کو دیگر صارفین کی طرح شیڈول کے مطابق پانی فراہم کیا جاتا تھا تھانہ چناری کے غیر قانونی اقدام پر تحریری طور پر حکام کو لیٹر لکھا جائے گا یاد رہے کہ محکمہ پبلک ہیلتھ مین لائن سے کسی کو بھی ڈائریکٹ پانی فراہم نہیں کر سکتا مین لائن سے پانی ٹینک میں زخیرہ ہونے کے بعد صارفین کو فراہم کیا جاتا ہے اگر اس طرح کا اقدام کسی عام شہری نے کیا ہوتا تو اب تک اس کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج اور اسے گرفتار کر لیا گیا ہوتالیکن یہاں پر طاقت کے نشے میں مست پولیس آفیسران اور اہلکاروں کے خلاف تاحال کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی اور نہ ہی غیر قانونی طور پر لگائی گئی لائن کو منقطع کیا گیا پولیس کے اس غیر قانونی اقدام سے عوام علاقہ کو پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے

By ajazmir