Sat. Apr 26th, 2025
190 Views

مظفر آباد (پی آئی ڈی) 15 اکتوبر 2024
وزیر اطلاعات آزادکشمیر پیر محمد مظہر سعید شاہ نے ہمراہ موسٹ سینئر وزیر کرنل (ر) وقار احمد نور، دیوان علی خان چغتائی، چوہدری محمد رشید، نثار انصر ابدالی،سردار فہیم اختر ربانی اور سردار عامر الطاف پریس کانفرنس سے خطاب میں کہاہے کہ ریاست کے اندر ریاست قائم کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی۔ آئین آزادکشمیر میں سب واضح ہے، آئین آزادکشمیر سے ہٹنا انتشار ہے۔ حکومت ترقی کے لیے بھرپور اقدامات اٹھارہی ہے۔ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ نظریہ کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے۔ عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے حکومت ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی۔ ریاست پروپیگنڈے اور انتشار کی اجازت کسی کو نہیں دے گی۔ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر حکومتی مصالحتی مذاکراتی کمیٹی سے تفصیلی بات چیت ہوئی تھی اور تمام مطالبات کو یکسو بھی کر لیا گیا ہے، آٹا کے حوالے سے عوامی ایکشن کمیٹی نے ٹارگٹڈ سبسڈی کا مطالبہ کیا تھا، آج آزادکشمیر بھر کی عوام کو آٹاپر برابر سبسڈی دی جارہی ہے۔ حکومت، آزادجموں وکشمیر بنک کو شیڈول بنک بنوانے کے لیے متعلقہ وفاقی اداروں سے خط و کتابت کر رہی ہے۔ 90 فیصد معاملات حل کر لیے گئے ہیں، بقیہ 10 فیصد کو بھی جلد یسکو کر لیا جائے گا۔ عوامی ایکشن کمیٹی کا موبائل سروس کو موثربنانے سے متعلق معاملات پر پیش رفت جاری ہے۔ ناکارہ گاڑیوں کو نیلام کیا جارہا ہے۔ نیلامی سے مجموعی طور پر حکومت کو 30 کروڑروپے کی بچت ہوئی ہے جس کو حکومتی خزانے میں جمع کروا دیا گیا ہے۔ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے طلبا یونین کی بحالی سے متعلق معاملات پر پیش رفت جاری ہے جس کے متعلق جلد قوم کو اچھی خبر سننے کو ملے گی، بلدیاتی نمائندوں کو ترقیاتی فنڈز مہیاکردئیے گے ہیں، بلدیاتی نمائندوں کو ایک ارب روپے کے فنڈز جاری کیے گے ہیں،پونچھ میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس پر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی تنقید بلاجواز اور فقط پوائنٹ سکورنگ کی کوشش ہے۔ فلسطین، کشمیر سمیت امت مسلمہ کے دیگر مسائل سے ناآشنا نہیں ہوسکتے ہیں۔ پوائنٹ سکورنگ سے کسی گروہ کو فائدہ نہیں اٹھانے دیں گے۔ 4 جی اور 5 جی کے حوالے سے مسائل پورے پاکستان میں ہیں لیکن آزادکشمیر میں دیگر موبائل سروسز سے متعلق متعلقہ اداروں سے خط و کتابت جاری ہے۔ پراپرٹی ٹیکس ادا کرنا ہر شہری کا حق ہے۔ ریاست پراپرٹی ٹیکس سے ہی وسائل میں اضافہ کرتی ہے۔ فائلر ز اور نان فائلرز کے لیے پراپر ٹی ٹیکس میں 50 فیصد کمی کرنے جارہے ہیں۔ حکومت ٹرانسپورٹ پالیسی پر بھی موثر اقدامات اٹھا چکی ہے۔ حکومت نے وزرا کے لیے پیٹرول فقط 500 لیٹر تک محدود کردیا ہے۔انھوں نے کہاکہ آزادکشمیر کے علاوہ بجلی 3 روپے یونٹ کہیں اور دستیاب نہیں ہے۔ طلبا یونین کے علاوہ تمام دیگر مسائل پر ممکنہ پیش رفت عمل میں لائی جا چکی ہے۔ حکومت خصوصی پیکج کے ذریعے ساڈھے سات کروڑ ہیلتھ اور تعلیم پر خرچ کر کے عوام کی فلاح کے لیے بڑا اقدام کرنے جارہی ہے۔ کسی کو حکومت کو ڈکٹیٹ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔این ٹی ایس اور پی ایس سی سمیت فلاحی پروجیکٹس کا کریڈٹ اسی حکومت کو جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے پی آئی ڈی کمپلیکس مظفر آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔انھوں نے کہاکہ لکڑ کی کٹائی کے متعلق معاملہ عدالت میں ہے۔ حکومت اس معاملہ کو بھی معزز عدالت کے حکم کے مطابق حل کرے گئی۔احتساب بیورو پہلی بار اس حکومت کے دور میں مکمل فعال ہوا ہے، عوامی ایکشن کمیٹی سے ٹارگٹڈ سبسڈی پر بات ہوئی تھی۔پیداواری لاگت اور انتظامی اخراجات سے متعلق شوکت نواز میر کی رٹ بھی موجود ہے۔انھوں نے کہاکہ وزیر اعظم آزادکشمیر عوام کے مسائل کے حل کے لیے ہر ضلع میں جارہے ہیں۔ وزیر اعظم آزادکشمیر اوروزرا حکومت نے 8، 9 ماہ کی مسلسل محنت سے چیزوں کو لائن اپ کیا ہے۔ حکومت نے موثر حکمت عملی سے عوام کے ساتھ کمیونیکشن گیپ ختم کیا ہے۔ وزیراعظم آزادکشمیر کے ساتھ عوام کی جانب سے رابطہ کرنے پر عوام کو سہولت کاری کا الزام دیا جارہا ہے۔ باور کروانا چاہتے ہیں کہ ریاست کے شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے حکومت ہر ممکن اقداما ت اٹھائے گی۔ حکومت چارٹر آف ڈیمانڈ پر مکمل عملدرآمد کرچکی ہے۔انھوں نے کہاکہ انتشار کی اجازت کسی کو نہیں دیں گے۔ وزرا کی مراعات کے حوالے سے سیکرٹری داخلہ کو خط لکھ دیا گیا ہے۔موسٹ سینئر وزیر کرنل (ر) وقار احمد نور نے کہاکہ وزراکے سرکاری اخراجات میں کمی کی گئی۔ناکارہ گاڑیوں کو نیلام کرکے حکومتی خزانے کو فائدہ پہنچایا گیا۔ وزیر اعظم ہاؤس کے بجٹ میں کمی کی گئی۔ ریشنلائزیشن کے خواہاں ہیں، انکم ٹیکس پر بھی عوامی ایکشن کمیٹی کا واویلا سمجھ سے بالاتر ہے۔ ٹارگٹڈ سبسڈی کے حامی ہیں، سوشل پروٹیکشن فنڈ بھی ٹارگٹڈ سبسڈی کی ہی ایک کڑی ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے آٹا اور بجلی پر سبسڈی دینے پر شکر گزار ہیں۔ جغرافیائی، نظریاتی اور فکری سرحدوں کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔ وزیر حکومت دیوان علی خان چغتائی نے کہاکہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی، عوامی ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ وزرا کی مراعات کے حوالے سے سیکرٹری داخلہ کو خط لکھ دیا گیا ہے۔جمہوری ملک میں اختلاف کا حق ہر کسی کو حاصل ہے لیکن کسی کو انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ وزیر حکومت چوہدری رشید نے کہاکہ مسائل کے حل کے لیے حکومت اقدامات اٹھا رہی ہے۔ بلدیاتی نمائندوں کو عوامی نمائندوں کے مساوی فنڈز دئیے جارہے ہیں۔ حکومت کے فلاحی پروجیکٹس سے خطہ کی نظیر بدل جائیگی۔
٭٭٭٭٭

By ajazmir