نیریاں شریف( ) آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری محمد یاسین اور مسلم کانفرنس کے قائد اور سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ پیر علاؤالدین صدیقی جیسے بزرگان دین کی تعلیمات قوموں کے لیے مشعل راہ ہوتی ہیں۔اسلام کے فروغ اور ترویح میں علمائے کرام اور صوفیائے عظیم کا کردار تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز نیریاں شریف میں سالانہ عرس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ آج مقبوضہ کشمیر کے عوام اپنے اسلامی تشخص اور حق خودارادیت کیلئے قربانیاں دے رہے ہیں۔بھارت پوری بے رحمی سے تحریک آزادی کو کچلنے میں مصروف ہے،مگر کشمیری نوجوان بھارت کے ہر ظلم کا مقابلہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام مقبوضہ علاقہ کے عوام اور حالات سے لاتعلق نہیں رہ سکتے۔انہوں نے کہا کہ پیرعلاؤلدین صدیقی کی آزاد کشمیر سے یورپ تک اسلام کے فروغ کیلئے گراں قدر خدمات ہیں۔مقررین نے کہا کہ آزاد کشمیر میں اسلامی قوانین کے نفاذ اور عوام کی روحانی پیاس بھجانے کے لیے تبلیغ اور دعوت کا سلسلہ جاری رکھا۔ان کے علم اور کردار نے یورپ میں آباد مسلماوں کی راہنمائی بھی کی۔ایسے ہی بزرگان دین اور روغانی شخصیات معاشروں کیلئے باعث خیرو برکت اور باعث اتحاد ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیر علاؤالدین صدیقی کا فیض عام ان کی وفات کے بعد بھی جاری ہے۔ان کے مشن کو آگے بڑھانا ان کے ہر عقیدت مند اور ہر شہری کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر اولیاء کی سرزمین ہے،اولیاء کا ذکر ہی دین کی تازگی کا باعث بنتا ہے،پیر علاؤالدین صدیقی نے برطانی پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ آزادی اظہار کو جتنا چاہو وسیع کرو مگر نبی کریم ﷺ کے احترام کے معاملے میں اس حق کو لگام دو۔انہوں نے کہا کہ برصغیر میں اسلام کا فروغ اور جدید اولیاء کرام کے مرہون منت ہیں۔انبیاء کی تعظیم اور احترام کے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔پیر علاؤالدین صدیقی نے ہم آہنگی،حب رسول ﷺ اور ہدایت کا عالمگیر مشن اپنایا تھا۔اب ان کے جانشین بیرسٹر سلطان نورالعارفین اسی مشن کو بطریق احسن آگے بڑھا رہے ہیں۔