Thu. Mar 28th, 2024
364 Views

باغ آزا دکشمیر
مسلم کانفرنس کے قائد اور آزادکشمیر کی سابق وزیر اعظم سردار عتیق احمد خان نے بھارت کی عوام کو خبردار کیا ہیکہ بھارت کو پاکستان سے نہیں ہندو انتہا پسندی سے اور نریندر مودی سے خطرہ ہے بھارت پاکستان کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لائے کنٹرول لائن کے آر پارٹریڈ اینڈ ٹریول میں رکاوٹیں نہ ڈالے کشمیر کےآر پار ریلیجیئس ٹور ازم شروع کرے ورنہ جنوب مشرقی ایشیا میں پائیدار امن کا خواب کبھی پورا نہیں ہو سکتا
سردارعتیق احمد خان آج باغ میں الحاق پاکستان کی داعی واحد سیاسی جماعت مسلم کانفرنس کے ستاسی ویں سالانہ کنونشن سے خطاب کر رہے جہاں انہیں مسسلسل چھٹی بار جماعت کا صدر منتخب کئے جانے کے باوجود انہوں نے رضا کارانہ طور پر سینئر نائب صدر مرزا شفیق جرال کو نیا صدر نا مزد کیا جس کی توثیق جنرل کونسل سے حاصل کی گئی مرزا شفیق جرال نے نئے صدر جماعت کا حلف اٹھانے کے بعد اپنے خطاب میں کہا کہ مسلم کانفرنس کشمیر کے مسلمانوں کی واحد سیاسی جماعت ہے جس نے قیام پاکستان سے پہلے پاکستان کے ساتھ کشمیر کی الحاق کی قرار داد منظور کی اس موقع پر قائد مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان نے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور حریت کانفرنس کے راہنماؤں کی قید وبند اور تشدد پر شدید تشویش کا اظہار کیا انہوں نے مطالبہ کیا سید علی گیلانی مسرت عالم یسین ملک میر واعظ سمیت تمام کشمیری راہنماؤں کو رہا کرکے انہیں سیاسی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت دی جائے انہوں نے کشمیریوں کی سیاسی یکجہتی اور آزاد کشمیرمیں سیاسی رواداری کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سیاسی جماعتیں اپنے جھگڑے پاکستان تک محدود رکھیں اور آزاد کشمیر کے لوگ تحریک آزادی کی عظیم تر مقاصد میں مصروف ہیں پاکستانی سیاسی جماعتوں کے جھگڑے آزاد کشمیر میں نظریاتی افراتفری پیدا کر سکتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ اقتدار کے لئے اللہ اور اسلام کا سہار لیتے ہیں اور کچھ اسلام آباد کی طرف نظریں لگائے بیٹھے ہیں مسلم کانفرنس کو اس سے کوئی غرض نہیں کہ اسلام آباد میں پی ٹی آئی ہے یا کوئی اور عمران خان اگر ناراض ہیں تو ایک گلاس پانی زیادہ پی لیں
باغ شہر کے مرکزی علاقے میں ہونے والے الحاق پاکستان کے حامیوں کے کنونشن میں ہزاروں کارکنوں نے شرکت کی کنونشن کے اختتام پر پاکستان اور پاکستانی افواج کے حق میں قائد مسلم کانفرنس نے بذات خود نعرے لگوئے اور کہا کہ ریاست میں تعینات فوجوں میں محافظ اور قابض فوج میں فرق کرنا ہوگا ہم ریاست میں تعینات پاکستانی فوج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہین

By ajazmir