Thu. Mar 28th, 2024
438 Views

اسلام آباد(پی آئی ڈی)30 اپریل 2019 ئ
آزادجموں و کشمیر کے وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ اوورسیز کشمیریوں کا کردار مسئلہ کشمیر میں نہایت اہم ہے ، یورپی یونین کے صدر کو خط لکھ کر اپنے موقف سے آگاہ کیا ہے،سوڈان میں ایسٹ تیمور بن سکتا ہے تو کشمیریوں کو ان کا جائز حق خودارادیت کیوں نہیں نہیں دیا جا سکتا۔ہمارا موقف بالکل واضح ہے بھارت کشمیر سے نکل جائے ،ہم اقوام متحدہ سے کشمیر پر قراردادوں پر عملدرآمد کا مطالبہ کرتے ہیں ،بھارت رہنماءیاسین ملک کے ساتھ جو انسانیت سوز سلوک کر رہا ہے اس پر ہمیںسخت تشویش ہے۔عالمی برادری یاسین ملک کی رہائی میںاپنا اہم کردار ادا کرے۔مجھے امید ہے جموں و کشمیر لبریشن سیل کا میگزین کشمیر ٹوڈے اور انٹرنیشل ریسرچ جرنل بین الاقوامی سطح پر جائے گا۔نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے ایک بڑے سانحے کو دلیری سے نمٹایا ،بھارت پر دباو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے ،آزادکشمیر میں چھپانے کو کچھ نہیں ہے۔ عالمی سطح پر مقیم پاکستانی کشمیریوں کو اپنا اہم کردار ادا کرنا ہو گا ،ہمیں عالمی سیاست میں حصہ لینے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم نے ان خیالات کا اظہار جموں و کشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل اور جموں و کشمیر لبریشن سیل کے اشتراک سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوے کیا۔سیمینار کا موضوع تھا ”مسئلہ کشمیر اور اوورسیز کشمیریوں کا کردار“ تھا۔سیمینار میں وزیر خوراک سید شوکت علی شاہ، اوورسیز کمشنر راجہ زبیر کیانی ، راجہ نجابت حسین ،رکن اسمبلی محترمہ نسیمہ وانی ،رکن اسمبلی راجہ جاوید اقبال ، مسلم لیگ ن یورپ کے جنرل سیکرٹری چوہدری نعیم،سیکرٹری لبریشن سیل منصورقادر ڈار،ڈائریکٹر جنرل لبریشن سیل فدا کیانی ،ڈائر یکٹر لبریشن سیل سرور گلگتی بھی موجود تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ کشمیری بڑے کام کرنیوالے اور محنتی لوگ ہیں ،ہمیں یورپ کو زیادہ سے زیادہ اپنا موقف دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری محنت اسوقت رنگ لائے گی جب بین الاقوامی میڈیا ہمیں کوریج دیگا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اس مسئلے کو فیملی ایونٹ کے طور پر لینا ہو گا تاکہ جب ہم یورپ میں۔مظاہرے کریں تو ہمارے بچے بھی ہمارے ساتھ ہوں۔انہوں نے کہا کہ اس کے لئے ہمیں کمیونیکیشن گیپ کو ختم کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں سینکڑوں ایسے واقعات ہیں جو انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ سیکرٹری لبریشن سیل کی تعریف کرتا ہوں سیکرٹری لبریشن سیل نے تن مردہ میں جان ڈالی ہے۔انہوں نے کہا کہ نوجوان سوشل میڈیا کے ذریعے مسئلہ کشمیر پر کام کریں یورپی ملکوں کی ویب سائٹس ہیں ان پر ای میل کریں ۔ انہوں نے کہاکہ یورپ کی سوسائٹی جاندار ہے ،سب کو مل کر کام کرنا ہے تب یہ مسئلہ حل ہو گا۔انہوں نے کہا کہ اوورسیز کمشنر کے علاوہ سرمایہ کاری بورڈ بھی بنایا ،ہماری حکومت کا مقصد تحریک آزادی ،گڈ گورننس اور تعمیر و ترقی ہے۔انہوں نے کہا کہ بنک آزادکشمیر میں اربوں کمانے کے باوجود خرچ نہیں کرتے ،آزادجموں و کشمیر بنک جو ابھی شیڈول بھی نہیں 25 فیصد عوام کو دے رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ برطانیہ میںکانفرنس کی کہ آزادکشمیر میںسرمایہ کاری لائی جائے،انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں سیاحت اور ہائیڈرل کو ترقی دینا ہے ۔آزادکشمیر میں نجی شعبے کو آگے لانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کے لوگوں جو باہر ہیں اس کام میں تعاون کریں ،اب نشتند ،گفتند ،برخاستند سے کام نہیں چلے گا ،وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں دنیا کو باور کرانا ہے مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی نہیں ہے کشمیری اقوام متحدہ کی قرارداداوں کے مطابق اپنا حق مانگ رہے ہیں ۔آزادکشمیر کی حکومت کا تحریک آزادی کے حوالے سے تعین کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کو سیاسی رنگ دیں ،سب سے پہلے آو آئی سی میں ہمیں نمائندگی دیں یہ بات پاکستان و کشمیر کے مفاد میں ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سوا ہمارا کوئی ہمدرد نہیں ہے ،انہوں نے کہا کہ ہمیں بین الاقوامی فورمزپر ہندوستان کے پروپیگنڈے کا توڑ کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ دکھ ہوتا ہے جب پاکستان کا موازنہ افغانستان اور ایتھوپیا سے ہوتا ہے، انہوں نے کہا کہ ریاست جموں و کشمیر ہندوستان کا حصہ نہیں تھی ،بھارت 15 اگست کو بنا اسوقت کشمیر بھارت کا حصہ نہیں تھا ، کشمیر زمینی تنازعہ نہیں ہے ۔تحریک حق خودارادیت ہی ہماری اصل ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری کبھی پاکستان کو دھوکا نہیں دیگا ۔وزیراعظم نے واضح کیا کہ کرسی میں کچھ نہیں ہے اگر دل میں درد ہے ان کے لئے یہ کرسی بہت بڑی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کے تمام سیاستدان اس ایشو پر ایک دن اکٹھے ہو جائیں کیونکہ یکجہتی سے ہمیں کامیابی ملے گی ، انہوں نے کہا کہ دنیا کو میسج دیں مسئلہ کشمیر حل کریں کیونکہ حق خودارایت کا فیصلہ کشمیریوں نے کرنا ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوے اوورسیز کمشنر راجہ زبیر اقبال کیانی نے وزیر اعظم کا خاص طور پر شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہاکہ بھارتی ہائی کمشنر کے سامنے مظاہرے ہوں یا تقریبات کا انعقاد اوورسیز کشمیری متحرک رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کی محنت ہے اور وزیراعظم آزادکشمیر کی سچی لگن جس کی وجہ سے یورپی پارلیمینٹ میں کشمیر پر بحث ہوئی۔انہوں نے کہا کہ او آیی سی کے اجلاس میں آزادکشمیر حکومت کو مبصر کا درجہ دیا جائے اور مختلف فورموں پر اسے نمایندگی دی جائے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوے رکن اسمبلی نسیمہ وانی نے کہا کہ وزیراعظم راجہ فاروق حیدر کی قیادت میں مسئلہ کشمیر پر بڑی پیشرفت ہوئی ہے۔انہوں نے کشمیر کاز کو اجاگر کرنے میںتحریک حق خود ارادیت نے بڑا کام کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے جموں کشمیر لبریشن سیل نے بہت کام کیا ہے۔انہوں نے کہا بھارت مقبوضہ کشمیر کی ڈیمو گرافی تبدیل کر رہا ہے جس پر ہمیں تشویش ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیںدنیا کو بتانا ہے کہ بھارتی فوج قابض فوج ہے جس نے بندوق کے زور پر کشمیر پر قبضہ کر رکھا ہے۔انہوں نے کشمیریوں کو بنیادی فریق مان کر بھارت پر زور دیا کہ وہ مذاکرات کی میز پر آئے۔ تقریب کے صدر چیئرمین تحریک حق خودارادیت راجہ نجابت حسین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوے کہا کہ میڈیا کا مشکورہوں ۔انہوں نے کہا کہ میں۔وزیراعظم کا شکرگزار ہوں جنہوں نے اوورسیز کیلئے خصوصی اہتمام کیااور اوورسیز کمشنر کا تقررکیا۔انہوں نے کہا کہ ہم تحریک حق خود ارادیت کیلیے بڑی سے بڑی قربانی دینے کیلیے تیار ہیں۔انہوں نے کہا ہم نے گذشتہ دس سال سے ہم جو کام کر رہے ہیں اس کے نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔انہوں نے کہا میں ارکان اسمبلی کا مشکور ہوں جنہوں نے میرا ساتھ دیا۔انہوں نے راولپنڈی میڈیا ونگ کی خصوصی تعریف کی جو اس سلسلے میں بہت اہمیت کے حامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم بین الاقوامی فورمز کو بھی اس طرح کی تقریبات کی دعوت دیں گے۔انہوں نے کہا مسئلہ کشمیر کو آگے بڑھانے کیلیے آزادکشمیر حکومت کے کردار کی بڑی اہمیت ہے۔دنیا ہماری آواز توجہ سے سنتی ہے۔انہوں نے تجویز دی آزادجموں و کشمیر کے منتخب وزیراعظم کی قیادت میں ایک ایسا فورم تشکیل دیا جائے جس میں گلگت بلتستان ،اور حریت قائدین شامل ہوں تاکہ یہ فورم اپنا کام جاری رکھ سکے اور بین الاقوامی سطح پر اسکو پذیرائی ملے۔آزادکشمیر حکومت کو اہم کردار کیا جائے۔سیکرٹری لبریشن سیل منصور قادر ڈار نے کہا کہ اس پروقار تقریب میں وزیراعظم نے خصوصی شرکت کر کے اوورسیز کیساتھ اپنی محبت کا اظیار کیا۔دونوں اداروں نے مسئلہ کشمیر پر اوورسیز کے کردار کا تجزیہ کرنا ہے تاکہ ہم اپنے اہم مسئلے کو اجاگر کر سکیں۔اوورسیز کشمیری وہاں کی پارلیمینٹ میں فعال کردار ادا کر رہے ہیں اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کی آواز وہاں تک پہنچاتے ہیں۔کشمیری نمایندوںکی وجہ سے یورپی اور برطانوی پارلیمینٹ میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔وزیراعظم کی ہدایت پر جموں و کشمیر لبریشن سیل اوورسیز کشمیریوں کے ساتھ کر کام کرے گا۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں کمیونٹی سینٹر جلد کام شروع کریگا ،لبریشن سیل تعلیمی اداروں میں کشمیر کے مواضوع پر تقریری مقابلے کا اہتمام کرتا ہے۔اس حوالے سے ریسرچ بڑی اہمیت کی حامل ہے۔لبریسن سیل نے اس حوالے سے بہت کام کیا ہے۔پالیسی اینڈ ریسرچ فورم کے حوالے سے بھی ایک تھنک ٹینک تشکیل دیا ہے جس نے انٹرنیشنل جرنل شائع کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسکو ہائر ایجوکیشن کے معیار پر بنایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم کنٹرول لائن کے مسائل سے بھی دنیا کی توجہ دلاتے ہیں جس میں ہمیں اوورسیز کی ضرورت ہے۔انہوں نے تجویز دی کی مقبوضہ کشمیر میںبھارتی فوج جو ظلم و ستم کر رہی ہے اسے بذریعہ سوشل میڈیا بین الاقوامی سطح پر پہنچایا جائے۔سیکرٹری جموں وکشمیر لبریشن سیل نے اوورسیز کشمیریوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔اس موقع پر قرارداد بھی قرارداد بھی پیش کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ کشمیری عوام کو ان کا جائز حق خودارادیت دیا جائے۔قرارداد میں یٰسین ملک کی تہاڑ جیل میں نظربندی کہ شدید مذمت کی گئی اور اور بھارت پر زور دیا کہ وہ یٰسین ملک کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کریں۔اس موقع پر وزیر اعظم نے اوورسیز کمیشن کے دفتر کا افتتاح بھی کیا۔



Press Information Department Muzaffarabad Azad Kashmir
Ph# 05822-924300/924302
Fax#05822-924301
…………………………………………………..

By ajazmir