“ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم”
تحریر:فرخندہ اسحاق ظفر
اللّٰہ سبحانہ و تعالیٰ نے انسان کو مختلف صلاحیتوں سے نوازا ہوا ہے۔ کوئی اچھا لکھ سکتا ہے تو کسی کے بولنے کا انداز دل کو لبھاتا ہے ۔ کوئی خوب صورتی میں بے مثال ہوتا ہے تو کسی کے پہناوے سے لوگ متاثر ہو جاتے ہیں۔کسی میں قائدانہ صلاحیتیں موجود ہوتیں ہیں جبکہ دوسری جانب کوئی بحیثیت کارکن اپنا کردار عمدہ طریقے سے نبھا جاتا ہے۔ العرض خوبیوں اور خامیوں کے حامل انسان میں پرفیکشن نہیں ہوتی ۔مگر کچھ شخصیات ایسی ہوتیں ہیں جن کے بارے میں شاعر کہتا ہے۔ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے،بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا ۔بلا شبہ یہ شعر ان ہستیوں کے لئے کہا جا سکتا ہے جو دنیا میں اپنی فکرچھوڑ جاتے ہیں اور لوگوں کو کچھ ایسا پیغام دے جاتے ہیں جو ان کے لئے زندگی کی راہیں متعین کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔حقیقی قائد وہ ہوتا ہے کہ جس کے کردار کا نقش لوگوں کے قلوب و اذہان پر ایسا نقش چھوڑ جائے کہ دنیا سے چلے جانے کے بعد بھی لوگ اسکی انقلابی سوچ اور جرأت کو خراج تحسین پیش کریں۔ایسی ہی ایک شخصیت صاحب زادہ اسحاق ظفر کی تھی۔ جن کو ہم سے بچھڑے ہوئے آج سترہ سال ہو گئے ہیں۔لیکن جس انداز سے انھیں خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے ایسا لگتا ہے جیسے انکی پہلی برسی ہے۔دلوں پر راج کرنے والے صاحبزادہ اسحاق ظفر خوبصورت ہونے کے ساتھ ساتھ خوش لباس تھے۔رعب و دبدبہ ایسا کہ حاکم وقت کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کر بات کر لیتے جبکہ عاجزی وانکساری ایسی کہ غریب اور مسکین کی آہ سے ڈر جاتے ۔ قائدانہ صلاحتیں قدرت کا تحفہ ہیں جو ہر شخص کو نہیں ملتیں۔ خوش اخلاق ،درویش صفت ، غریب پرور ، مخلص نڈر حق گو بے سہارا لوگوں کے حقوق کے محافظ عوام کے دلوں پر حقیقی معنوں میں حکمرنی کرنے والے صاحبزادہ اسحاق ظفر کو اللّٰہ سبحانہ وتعالیٰ کو قائدانہ صلاحیتوں سے نوازا ہوا تھا ۔ وہ اپنے بے مثال کردار کی وجہ سے ذندہ ہیں۔میں مر کے بھی بزم وفا میں زندہ ہوں
تلاش کر میری محفل مرا مزار نہ پوچھ صاحبزادہ اسحاق ظفر (ابو)کے ساتھ بیٹھ کر اخبارات پڑھنا میرا پسندیدہ ترین مشغلہ تھا۔ایک بار میں نے ان سے کہا ۔میں تو صرف آپ کے بیانات پڑھنے کےلئے اخبار کا مطالعہ کرتی ہوں۔ انھوں نے مسکرا کر کہا اچھا جب میں نہیں رہوں گا تب کیا کروں گی؟سچ تو یہ ہے انکے جانے کے بعد آج تک ا خبار کا مطالعہ اسطرح باریک بینی سے نہیں کیا جس طرح انکے ساتھ کرتی تھی۔البتہ ان پر لکھے گئے آرٹیکلز پڑھ کر میں نے لکھنا
شروع کر دیا۔ صاحبزادہ اسحاق ظفر کی برسی کے موقع پر میں ان پر لکھے گئے آرٹیکلز کو کتابی شکل میں لانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ آپ سے گزارش اپنی تحریریں میرے ای ،میل ایڈریس پر بھیجیں ۔Farkhandazaffar11@gmail.com میرا ای، میل ایڈریس ہے۔