Thu. Mar 28th, 2024
411 Views

آواز حق/ عبدالوحید کیانی

اشرف علی کیانی کی جادوئی آواز بھی ھمیشہ کے لئے خاموش ہو گئ

موت ایسی حقیقت ہے جس سے جس سے نہ انکار نہ فرار ممکن ہے جو انسان دنیا میں آیا موت پہلے لمحہ سے اس کے ساتھ سایہ کی طرح ہے مظفرآباد ریڈیو کی جادوئی آواز کے مالک اشرف علی کیانی بھی اچانک اس کا شکار ہو چلے بھری بزم گھریلو زندگی دوستوں رشتہ داروں کا ساتھ ہمیشہ کے لئے چھوڑ کر جانے والے اشرف علی کیانی کو رب کائنات نے گوناگوں خصوصیات سے نوازا تھا حلقہ کھاوڑہ کے علاقے راج کندی سے تعلق رکھنے والے اشرف علی کیانی نے مظفرآباد شہر کا جب رخ کیا تو ظاہری خوبصورتی وخوش لباسی سے زیادہ باطنی خوبصورتی نے انہیں شہر میں حلقہ احباب میں دن بدن مقبول کیا دوست و احباب کی محبتوں شہری زندگی کی مصروفیات نے چہلہ بانڈی کا ایسا مکیں کیا کہ موت کا پیالہ پی کر آسودہ خاک بھی یہیں کردیا اشرف علی کیانی کو رب العالمین نے شریں زبان موقع محل کے مطابق دل موہ لینے والی گفتگو مسکراتے چہرے وسیع پیشانی اگلے دانتوں کے درمیان خلا کشادہ دلی خندہ پیشانی مہمان نوازی اور مہمان نواز شریک حیات زبیدہ بھابھی جو کیانی صاحب کے ساتھ وقت بے وقت آنے والے دوستوں کو گرما گرم تازہ روٹی سے تواضع کرتی اور اعلیٰ تعلیم یافتہ اولاد سمیت بے شمار نعمتوں سے نوازا تھا اشرف علی کیانی مرحوم کے نان شبینہ کے لئے معلمی کاعظیم شعبہ بھی عنایت الہٰی تھا کہ چہار سو آج ان کے شاگردوں کی بڑی تعداد ان کی بخشش اور مغفرت کے لیے ہاتھ رب العالمین کے سامنے پھیلا ہے ہوئے ہے اشرف علی کیانی کو سفر آخرت پر روانہ کرنے جس بڑی تعداد میں اشرف المخلوقات صف در صف آخری نماز میں آزاد کشمیر کے کونے کونے اور پاکستان کے مختلف علاقوں سے رب کے حضور ہاتھ باندھنے کھڑے تھے اشرف کیانی مرحوم استاتذہ کرام کے حقوق کے لیے ھمیشہ اپنے بہترین ساتھی سید نذیر حسین شاہ صدر سکول ٹیچر آرگنائزیشن کی قیادت میں برسر پیکار رہے گراں قدر خدمات سر انجام دیں ریڈیو پاکستان مظفرآباد سے صوتی محاذ تحریک آزادی کشمیر سمیت علمی ادبی محاذ پر ایک توانا آواز کے طور پر شناخت رکھنے والے اشرف کیانی مرحوم نے دن بھر ریڈیو کے سٹیشن ڈائریکٹر طاہر چغتائی سے طویل نشت پروگرام میں بہتری کی تجاویز مشاورت کی رات گیارہ بجے اپنے سامعین سے ان الفاظ کے ساتھ رخصت ہوئے کہ زندگی نے وفا کی تو کل پھر ملیں گے اگلے روز ملے تو سہی مگر سفید کفن میں لپٹے رب کریم سے قوی امید ہے کہ وہ ان کی بشری خطاؤں پردر گزر فرما کر جنت الفردوس عطا فرمائیں گے موت تو ہر ایک کے تعاقب میں ہے بس جس کا مقررہ وقت آتا ہے تو فرشتہ اجل بھری بزم سے اٹھا لیتا بس روزانہ موت کی تیاری نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے پر کرنے کی کوشش ہمارے ذمہ داری ھے اللہ پاک ان کے لواحقین کو صبر وجمیل اجر عظیم عطا فرمائے آمین

By ajazmir