Fri. Mar 24th, 2023
929 Views

ضلع جہلم ویلی کی صحافتی دنیا کا میر کارواں
🍁🍁 اعجاز احمد میر🍁🍁
تحریر📝

👈تیموربیگ سابق وائس چیئرمین پی.وائی.او آزادکشمیر .

👈صحافت ایک مقدس شعبہ ہے.ریاست کا چھوتا ستون ہے.
جسمیں عام آدمی کے جذبات ,احساسات اور اسکے مسائل کو زبان دی جاتی ہے.ترقی یافتہ ممالک میں صحافتی نشاندہی پر حکومتیں چلتی ہیں.صحافت میں بے باکی,سچائی , حقیقت پسندی اور ترقی پسند سوچ ایک صحت مند معاشرہ تشکیل دیتی ہے.مسائل کی درست نشاندہی صحافتی اداروں کا کام ہے.وسائل مہیا کرنا حکومت کا کام ہے.گویا سیاست اور صحافت کا چولی دامن کا ساتھ ہے.ضلع جہلم ویلی کشمیر کا گیٹ وے ہے.شاہراہ سرینگر پر واقع یہ ضلع تحریک آزادی کشمیر کے بیس کیمپ میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے.مقبوضہ کشمیر اور آزادکشمیر کو ملانے والی یہ شاہراہ ہر آزادی پسند تحریک کا استقبالی کیمپ ہے.
👈یہاں کی صحافت کا بڑا اہم رول ہے.آرٹیکل 370 اور35A کے بعد مقبوضہ وادی میں پیدا ہونے والی حرارکی سے آزادکشمیر سے جملہ ریلیوں اور جلوسوں کا رخ اسی ضلع کی طرف تھا. سیاسی جماعتوں کی ریلیاں ,جسکول دھرنا ہو.انجمن تاجران ,طلباء ,وکالاء ,سول سوسائٹی اور تحریک آزادی کشمیر سے وابسطہ ہر مکتب فکر کے جذبات ,خیالات کو بڑے خوبصورت انداز میں جملہ صحافتی برادری نے بلخصوص بطریق احسن سرانجام دیا.سب کو مبارکباد اور خراج تحسین پیش کرتا ہوں.سبھی قابل احترام ہیں.

👈لیکن اعجاز احمد میر نے الیکٹرانک میڈیا پر کمال کام کیا.آزادکشمیر میں چناری سے تعلق رکھنے والے اس کشمیری سپوت نےکشمیر کی پہچان چنار 🍁سے چنار🍁نیوز کے نام سے ایک بہت ہی شاندار الیکٹرانک میڈیا ہاٶس بنا کر کشمیرسے اپنی محبت کے اظہار کے ساتھ ساتھ چناروں کے دیس کی مظلومیوں ,بے بسیوں,آہوں اور سسکیوں کو اقوام عالم کے سامنے پیش کیا..کشمیر کے اس سپوت نے تحریک آزادی پر بڑا کام کیا.انکی بے باکی.حقائق پسندی,اور تیز ترین صحافتی کردار نے ضلع جہلم ویلی میں اہم کردار ادا کیا.
👈موصوف نے پریس کلب میں ایک نئی جدت کو متعارف کروایا.وہ صحافتی حلقوں کے ساتھ ساتھ عام عادمی کی بھی آواز بنے.آج ان سے انکے آفس میں ضلع جہلم ویلی کے مسائل کے حوالے سے تفصیلی گفتگو خواجہ ناصرالدین چک,سید شفیق شاہ کاظمی اور مبارک اعوان کی موجودگی میں ہوئی.اعجاز احمد میر صاحب پریس کلب کی بلڈنگ اور ضلع جہلم ویلی کی صحافیوں کے لیے ایک پروگرام اور منشور رکھتے ہیں.انکی قلم کی بےباکی کا انداز اس بات سے ہوا کہ انھوں نے ایک مرتبہ اپنے یار کو بھی معاف نہیں کیا.انھوں نے جب کہاکہ صحافت حق اور سچ کی ننگی تلوار ہے.مجھ پہ چلے یا آپ پہ میں جانبداری کا الزام نہیں لوں گا.
👈ہمارے معاشرے کا المیہ ہے کہ ہمارے مفاد اور مزاج کے خلاف کوئی بات کرے ہم فٹ جانبداری اور سیاسی الزام تراشی کی نظر کر کے خوشں ہوتے ہیں.ضلع جہلم ویلی ایک صحت مند اور توانا صحافت کا متلاشی ہے.مسائل کے انبار میں صحافتی کردار اہم ہے.تحقیقی ,تخلیقی,تحریری اور عامتہ الناس کے ان کہے احساسات کی ترجمانی کی طرف گامزن صحافتی برادری سے بہت امیدیں وابسطہ ہیں.اعجاز احمد میر اور جملہ صحافتی پیشہ سے منسلک احباب کے لیے نیک خواہشات .یہ پیاری دھرتی ضلع جہلم ویلی اپنا گھر ہے.اسکی ترقی اور خوشحالی کے لیے مل جلکر جدوجہد کرنی ہے.

👈بقول شاعر.

آندھی بڑھے یا طوفاں آئے دیا جلائے رکھنا ہے ۔۔
اس گھر کی خاطر سو دکھ جھیلیں گھر تو آخر اپنا ہے

By ajazmir