Thu. Mar 28th, 2024
428 Views

ہٹیاں بالا (بیورورپورٹ)گورنمنٹ ہائی سکول سیناں دامن کے نام کی تبدیلی، دونوں اطراف سے اختلافات میں مزید اضافہ ہو گیا،حکومت اور جہلم ویلی انتظامیہ نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا تو بڑے تصادم کا خطرہ ، جہلم ویلی انتظامیہ معاملہ کو افہام و تفہیم سے حل کروانے کے بجائے تماشا دیکھنے میں مصروف ،دونوں اطراف سے ایک دوسرے پر الزامات کا سلسلہ جاری۔تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ ہائی سکول سیناں دامن کے نام کی تبدیلی کی سابق امیدوار اسمبلی وپی ٹی آئی رہنماءچوہدری اسحاق طاہر کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں مخالفت کرتے ہوئے حکومت اور انتظامیہ کو بورڈ اتارنے کے لیے پانچ دن کی ڈیڈ لائن دی گئی جس کے بعد سابق امیدوار ضلع کونسل سید امتیاز ہمدانی ایڈووکیٹ نے اپنے ردعمل میں کہا کہ سیناں دامن میں ہائی سکول 2016 ءمیں علاقہ کی معروف شخصیت علی احمد شاہ مرحوم کے نام سے منسوب ہواہے جس پر چند روز قبل بورڈ لگایا گیا یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے اگر کسی کو اعتراض تھا تو بتایا جاتا مل بیٹھ کر ذمہ داران کی مشاورت سے بات کرلیتے اور معاملہ سیٹل کرلیتے لیکن سابق امیدوار اسمبلی چوہدری اسحاق طاہر ایڈووکیٹ،سردار طاہر اسرائیل،سردار شاہنواز اختر مل کر اسے برداری اور سیاسی مسئلہ بنانا چاہتے ہیں چوہدری اسحاق طاہر ایڈووکیٹ کو اگر سیناں دامن کے حقوق آج یاد آئے ہیں تو نائب قاصد کی خالی آسامی پر بھی سیناں کا وہ شخص لگانا چاہیے تھا جنہوں نے زمین وقف کی تھی اس وقت تین گاؤں چھوڑ کر چوتھے گاؤں سے اپنا قریبی عزیز لگایا گیا ہے اس مسئلہ کو انتشار بنانے میں یہ تین شخص ذمہ دار ہیں جوکہ اپنی سیاست کو زندہ کرنا چاہتے ہیں مرحوم نزیر حسرت قریشی ،مولانا الیاس اعوان،چوہدری سردار اسرائیل،سردار ہدایت اللہ مرحوم ایک عظیم شخصیات تھے ان کی علاقہ کے لیے خدمات ناقابل فراموش ہیں انشاءاللہ ان کے نام پر جلد کوئی بڑا تعلیمی ادارہ یا روڈ منسوب کروائیں گے یہ معاملہ کوئی بھی نہیں ہے اسحاق طاہر ایڈووکیٹ ،سردار طاہر اسرائیل کو اس نوٹیفکیشن کا علم ہے 2016 میں یہ دونوں شخص پی پی میں شامل تھے ساتھ ہوکر انہوں نے نوٹیفکیشن جاری کروایا برداری ازم کو ہوا نہ دی جائے یونین کونسل سیناں دامن تمام برادریوں کا گلدستہ ہے

By ajazmir