Fri. Mar 29th, 2024
238 Views

پیپلزپارٹی جہلم ویلی حلقہ چھ کھلانہ ویلی سے خواتین کونسلر کی سابق امیدوار سدرہ راجہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہار جیت الیکشن کا ایک حصہ ہے گرتے ہیں شاہ سوار ہی میدانِ جنگ میں وہ طِفل کیا گرے جو گُھٹنوں کے بل چلےمجھے ہار جیت سے کوئی غرض نہیں میری جنگ تھی سو میں لڑ گئی کامیابی مستقل مزاجی میں ہے ہار ہمیشہ جیتنا سکھاتی ہےجو کبھی ناکام نہیں ہوا اسے جیت کی قدروقیمت کا اندازہ نہیں ہوتا۔میں اپنے مدمقابل امیدوار سعدیہ بشیر کو کامیابی پر مبارکباد پیش کرتی ہوں یہاں یہ بتانا بھی ضروری سمجھتی ہوں کہ میں الیکشن ہار کر بھی خواتین کے حقوق کی جنگ اور انکے ساتھ معاشرے میں رونما ہونے والی نا انصافیوں پر آواز بلند کرتی رہوں گی معاشرے میں خواتین پر ہونے والی ناانصافیوں پر بطور ایک عورت ہونے کے ناطے عورت کی ترجمانی کا حق ادا کرتی رہوں گی سدرہ راجہ کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی قیادت کا بطور خاص صاحبزادہ محمد اشفاق ظفر ایڈووکیٹ اور کھلانہ ویلی کی پارٹی قیادت چوہدری منظور بہلوٹ پیپلزپارٹی کے اپنے ان دو بھائیوں لوکل کونسلر چوہدری مقصود حسین اور نمبردار مظفر کا بھی شکریہ ادا کرتی ہوں میرے لیے باعث فخر بات ہے پارٹی نے مجھے خواتین کی مخصوص نشست پر ٹکٹ جاری کیا کامیابی ناکامی الله کے ہاتھ بندہ کوشش ہی کر سکتا ہے بلدیاتی الیکشن میں یونین کونسل کھلانہ ویلی سے پیپلزپارٹی کے دو لوکل امیدوار کامیاب ہوئے دونوں نے پارٹی پالیسی کو فالو کرتے ہوئے مخصوص نشستوں پر پارٹی کے نامزد کردہ امیدواروں کو ہی ووٹ کاسٹ کیا مخالف سیاسی جماعتوں کے لیے میدان کھلا نہیں چھوڑا انشاءاللہ تعالیٰ سیاسی موسم کیسا ہی کیوں نہ ہو پارٹی کے ساتھ وفاداری نبھائیں گے مظلوم طبقات سے وابستہ خواتین کو انصاف کی فراہمی اور انکے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھی جائے گی سدرہ راجہ کامزید کہنا تھا کہ دنیا کی کوئی قوم اس وقت تک ترقی نہیں کرسکتی جب تک اس کی خواتین مردوں کے شانہ بشانہ معاشرے کی تعمیر و ترقی میں حصہ نہ لیں کھلانہ ویلی میں خواتین کے حقوق کے لیے بھر پور جدوجہد کرتے ہوئے علاقائی سطح پر خواتین کو انکا جائز مقام دینے سمیت ایک موثر انداز میں خواتین کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کروں گی سدرہ راجہ نے مختلف سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ دین اسلام عورت کو جو عزت و احترام دیتا ہے وہ دیگر کسی مذہب میں نہیں، یاد رکھیں انسان کسی بھی منصب اور حیثیت کاحامل ہو، زندگی کے سفر میں کسی نہ کسی مرحلہ پر خواتین کا مرہون احسان ضرور ہوتا ہے، کہتے ہیں کہ کامیاب مرد کے پیچھے عورت کا ہاتھ ہوتا ہے اگر یہ سچ ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ عورت کہیں نہ کہیں ایک ناقابل تسخیر طاقت ضرور ہے اگر ہمارے لئے ماں محترم ہے تو دنیا کی ہر عورت قابل احترام ہونی چاہیے، میں ہمیشہ کہتی ہوں کہ معاشرہ مرد کا ہی سہی، لیکن عورت کی اہمیت اس کے وجود سے انکار کسی صورت نہیں کیا جا سکتا،، میں ہر گز یہ نہیں کہتی کہ شہر میں رہنے والی خواتین کے مسائل نہیں، مسائل تو ہیں لیکن کسی نہ کسی حد تک یہ خواتین اپنے حقوق سے آگاہ ہیں اور کچھ حد تک ان کے مسائل کو ایڈریس بھی کیا جاتا ہے، مگر دیہات میں کھلانہ ویلی سمیت دیگر دیہاتی علاقوں رہنے والی وہ جفا کش عورت جو مردوں سے بڑھ کر دن رات محنت کرتی ہے ان کے مسائل کو حل کرنا اور ان کو سہولیات فراہم کرنا ضروری ہےشعور انسان کو سیدھے راستے پر گامزن کرتا ہے سدرہ راجہ کا مزید کہنا تھا کہ، اسلام نے ان تمام بری رسم ورواج کو ختم کیا اور عورت کو اس کا اصل مقام و رتبہ دیا، موجودہ معاشرے میں خواتین نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، اور ہر شعبہ ہاء میں اپنا لوہا منوایا، ایک بات قابل غور ہے جہاں ہم خواتین کے مسائل و حقوق پر بات کرتے ہیں وہاں کچھ مسائل کو حل کرنے کے لئے خواتین کو بھی اپنے رویوں میں تبدیلی لانا ہوگی، خاص کر موجودہ وقت اس بات کا تقاضا کررہا ہے کہ والدین اپنی بیٹیوں کی بہترین تربیت کریں، انھیں موجودہ معاشرے کے تحت زندگی گزارنے کے طور طریقے سکھائیں، جب بیٹیوں، بہنوں میں چھوٹی عمر سے ہی معاشرے کے طور طریقوں کے متعلق آگاہی ہوگی تو ان کو زندگی میں مشکلات کاسامنا نہیں کرنا پڑے گا شعور انسان کو سیدھے راستے پر گامزن کرتا ہے یہ اب والدین تک ہے کہ وہ اپنی بچیوں کو تربیت، آگاہی اور شعور کس طرح دیتے ہیں سدرہ راجہ نے کہا انشاءاللہ تعالیٰ پارٹی قیادت کی مشاورت اتفاق رائے جامعہ موثر حکمت عملی کے ساتھ کھلانہ ویلی کے ہر وارڈ پولنگ اسٹیشن کی سطح پر خواتین کی تنطیم سازی کرتے ہوئے خواتین کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے سمیت سیاسی سماجی شعبہ میں دلچسپی رکھنے والی خواتین کو آگے لائیں گے

By ajazmir