Fri. Apr 26th, 2024
555 Views

ہٹیاں بالا(بیورورپورٹ)گورنمنٹ انٹر کالج ہٹیاں بالا کے پرنسپل پروفیسر جمیل شیدائی کی جانب سے عظیم کشمیری ہیرو سید علی شاہ گیلانی کے پوسٹر، بینر پھاڑ کر منعقدہ تقریب پر انٹر کالج کے طلباءکے ہمراہ حملہ آور ہو نے کے بعد ضلع جہلم ویلی بھر میں شدید غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ناظم اسلامی جمعیت طلباءجہلم ویلی راجہ ثوبان ظفر نے پرنسپل کو معطل اور ضلع بدر کرنے کے لیے حکومت آزاد کشمیر اور ضلعی انتظامیہ کو 7ستمبر تک کی ڈیڈ لائن دے دی جبکہ پی ٹی آئی رہنماءزیشان حیدر پرنسپل کے حق میں کھڑے ہو گئے ۔تفصیلات کے مطابق حکومت آزاد کشمیر کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے تناظر میں جہلم ویلی یونیورسٹی کیمپس کے طلباءنے انٹر کالج کے ہال میں ایک تقریب منعقد کر رکھی تھی جس کی باقائدہ اطلاع ایک روز قبل انٹر کالج ہٹیاں کے پرنسپل کے علاوہ ڈپٹی کمشنر جہلم ویلی ،اسسٹنٹ کمشنر اور دیگر انتظامی آفیسران کو دی گئی تھی زرائع کے مطابق جب اسلامی جمعیت کی تقریب کے حوالہ سے ضلعی انتظامی آفیسران نے کالج کے پرنسپل کو آگاہ کیا تو انھوں نے حسب سابق سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ڈیکٹیشن نہ دی جائے میں جو مناسب سمجھوں گا وہی کروں گا جب اسلامی جمعیت طلباءکی جانب سے علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے تقریب کا آغاز کیا گیا تو پرنسپل انٹر کالج جمیل شیدائی کالج کے طلباءکے ہمراہ ہال میں داخل ہوئے اور جہلم ویلی یونیورسٹی کیمپس کے طلباءکو باہر نکلنے کا کہتے رہے جب طلباءجہلم ویلی یونیورسٹی کیمپس نے انھیں تقریب کی نزاکت کے حوالہ سے بتایا اور سمجھانے کی کوشش کی تو پرنسپل نے ایک نہ مانی اور سٹیج پر لگے ہوئے کشمیری ہیرو علی گیلانی کے بینر اور پوسٹر اکھیڑ دیے جس کے بعد انھوں نے کالج کے طلباءسے نعرے بازی کرواتے ہوئے تقریب کے منتظمین کو دھکمایا ناظم اسلامی جمعیت طلباءجہلم ویلی راجہ ثوبان ظفرنے انٹر کالج ہٹیاں بالا کے پرنسپل کے نہ مناسب ،غیر اخلاقی اور تحریک آزادی کشمیر کے مفاد کے خلاف رویہ کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب پرنسپل کومزید محکمہ تعلیم میں برداشت کرنا ناممکن ہے پرنسپل نے اپنی اندر کی ساری خباثت باہر نکالی ہے ایک نفسیاتی مریض ،بدتمیز، فسادی جو بھی نام دیں مگر ضلع کے اہم کالج میں اس گندگی کو مزید برداشت نہیں کر سکتے ہیں7 ستمبر تک کا وقت ہے حکومت آزاد کشمیر، ضلعی انتظامیہ اپنے سابقہ وعدہ کا بھی پاس رکھے اور پرنسپل کو معطل کرتے ہوئے ضلع بدر کریں ہماری تقریب میں پرنسپل نے قتل و غارت کروانے کی پوری کوشش کی مگر سلام ہے سیمینار کے منتظمین کو جنہوں نے تحمل کا مظاہرہ کیااگر اب بھی اس خباثت کا حل نہ نکالا گیا اور کسی بڑے فساد کا انتظار کیا گیا تو ساری زمہ داری حکومت آزاد کشمیر، چیف سیکرٹری،سیکرٹری کالجز اور ڈپٹی کمشنر جہلم ویلی پر عائد ہو گی یاد رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت میں اس وقت کے صدر آزاد کشمیر سردار یعقوب خان نے پیپلز پارٹی کے رہنماءاشفاق ظفر کی تحریک پر ہٹیاں بالا میں جہلم ویلی یونیورسٹی کیمپس قائم کیا تھا لیکن آج تک آزاد جموں و کشمیر حکومت اور یونیورسٹی کی جانب سے جہلم ویلی یونیورسٹی کیمپس کی الگ بلڈ نگ تعمیر نہیں کی گئی جس کے باعث حکومت آزاد کشمیر نے یونیورسٹی کی کلاسز کے لیے انٹر کالج ہٹیاں بالا کی بلڈنگ کے استعمال کی اجازت دے رکھی ہے لیکن جب سے انٹر کالج ہٹیاں بالا میں جمیل شیدائی نے پرنسپل کا چارج سنبھالہ ہے تب سے لیکر آج تک متعدد واقعات رونما ہو چکے ہیں لیکن حکومت آزاد کشمیر نے متعدد واقعات رونما ہونے کے باوجود کسی بھی قسم کا نوٹس نہیں لیا جس کے باعث کسی بھی وقت کوئی بڑا تصادم رونما ہونے کا خطرہ ہے عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت فوری طور پر اس مسئلہ کا حل نکالے اگر یونیورسٹی کیمپس کے لیے عارضی طور پر جگہ کا مسئلہ ہے توگورنمنٹ ڈگری کالج چناری کی بہت بڑی بلڈنگ موجود ہے اس بلڈنگ میں جہلم ویلی یونیورسٹی کیمپس کی بلڈنگ کی تعمیر تک کلاسز لگائی جائیں۔دریں اثناءپی ٹی آئی کشمیر کے رہنماءسابق امیدوار اسمبلی زیشان حیدر نے کہا ہے کہ پروفیسر جمیل شیدائی بااصول،دیانتدار اور نڈر ماہر تعلیم ہیں جہلم ویلی کا با شعور طبقہ ہمیشہ ان ساتھ کھڑا رہے گا منفی پروپگنڈہ کرنے والے باز آجائیں۔۔۔

By ajazmir