Fri. Apr 19th, 2024
626 Views
پندرہویں ترمیم مبارک
طاہر احمد فاروقی (فالٹ لائن)۔
 قانون ساز اسمبلی میں بالآخر پندرہویں ترمیم کا بل پیش کردیا گیا ہے ایوان کی تمام جماعتوں نے مکمل اتفاق رائے سے اس پیش کردہ بل کی حمایت کرتے ہوئے مجلس قائمہ کے سپرد کردیا ہے  کل ایوان میں اپنی رپورٹ پیش کریگی اور کامل اتفاق رائے سے اسے منظور کرکے ایک شاندار نسل در نسل قانون بنانے والوں اسکے ثمرات سے لطف اندوز ہونے والوں کے تحفظ کا باب رقم ہو جائے گا اس پندرہویں ترمیم کے تحت آزاد کشمیر الیکشن کمیشن کا بلدیاتی انتخابات کرانے کا اختیار ختم ہو جائے گا آزاد کشمیر الیکشن کمیشن کو یہ اختیار 13 ویں ترمیم کے تحت حاصل ہوا تھا جسکے مطابق اس نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے بلدیاتی انتخابات کا تمام تر تیاریاں کرکے  شیڈول جاری کردیا تھا اب اسکا یہ کام تمام ہونے جارہا ہے 15 ترمیم کے تحت اسکا بلدیاتی انتخابات کا اختیار ختم کرکے بلدیاتی الیکشن کمیشن بحال کیا جارہا ہے اس بلدیاتی الیکشن کمیشن کا ایک چیرمین اور ایک ممبر الیکشن کمیشن ہوگا انکی تعیناتی وزیراعظم قائد حزب اختلاف کے اتفاق رائے سے ہوگا اور ایک مکمل نیا ادارہ قائم ہوگا جس میں بڑے پیمانے پر آفیسرز ملازمین بھرتی کیے جائینگے 24 کروڑ ابادئ والے پاکستان میں ایک الیکشن کمیشن ہے جو قومی صوبائی اسمبلیوں سمیت بلدیاتی اسمبلیوں کے انتخابات بھی کراتا ہے لیکن یہاں صورت حال کچھ اور ہی ہے پہلے بلدیاتی انتخابات نہ کرانے کے لیے بلدیاتی الیکشن کمیشن ختم ہوگیا اب بلدیاتی انتخابات نہ ہوں اس لیے اسکی بحالی ناگزیر ہوگئی ہے لیکن اس کام تمام کرنے پر متفق زبانوں کا پالیسی بیان ایک ہی ہے بلدیاتی انتخابات کرائیں گے یہ وہ عظیم لفظ ہیں جو گزشتہ 31 سال سے سنائے جارہے ہیں اب یہ زبانیں اس حوالے سے دلائل جواز ایسے ایسے پیش کررہیں ہیں جن کو سن کر واہ واہ کی صدائیں بلند ہونی چاہیے ہیں آج کی ن لیگ دس سال مسلم کانفرنس میں تسلسل سے حکومت میں رہی پھر بنام ن لیگ پانچ سال حکومت کی پیپلز پارٹی بھی پانچ سال حکومت کرتی رہی ان کی اسمبلیوں میں موجود ارکان نے اپنی اپنی مراعات تنخوائیں دوگنی بار بار کرنے اور دنیا بھر میں صرف اسرائیل یہودیوں کی اسمبلی مقبوضہ کشمیر ہندوستان کے زیر سایہ کتھ پتلی اسمبلی کی مثال یہاں لاکر اپنی پنشن کا قانون بنانے سمیت سارے قوانین بنانے میں ذرہ سی بھول سستی نہیں کی بس  بلدیاتی انتخابات کے قوانین طریقے کار کی خامیوں کے متعلق قانون سازی کا خیال نہیں آیا یہ سب خیال اب آئے ہیں جب سپریم کورٹ کی مہربانی سے بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری ہوگیا ہے گزشتہ نوے دن 13ویں ترمیم کے حشر نشر ہونے اور 15 ترمیم کے توپ گولے چلنے کے فائر کیے جاتے رہے سب کچھ تباہ ہونے لگا ہے اور سب کچھ کے باوجود سپریم کورٹ کے فیصلے پر الیکشن کمیشن نے استقامت دکھاتے ہوئے شیڈول جاری کیا تو بالآخر سب 15 ویں ترمیم کا شیر ملکر لے آئیں ہیں یہ وہ اصلی شیر ہے جو صرف اپنی حاکمیت چاہتا ہے یہی قانون ہے یہی اصول اور انصاف ہے جس سے نابلد لوگوں کو اسکی حقیقت معلوم کرنے ہو تو جنگل کا راستہ اختیار کریں یا پھر خود جنگلی مخلوق بنے رہیں جنگل میں صرف جنگل کے بادشاہ کا قانون چلتا ہے یا پھر اسکی اپنی نسلوں کو یہ حق حاصل ہوتا ہے باقی بھیڑ بکریوں کو ان اختیار حقوق کو استحقاق ہر گز نہیں دیا جاسکتا ہے یہ صرف چہل پہل رونق لگانے ناچنے گانے نعرے لگانے اور ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے گردن جھکائے اسکی عوص چھوٹی چھوٹی سکیموں زکوٰۃ کے چند ہزار لیکر آگے پیچھے پھرتے رہنے کے لیے پیدا ہوئے ہیں یہی آزادی ہے اس آزادی پر خوش رہیں آباد رہیں رہے گئی تحریک انصاف تو یہ ثابت ہوگیا ہے یہ عمران خان کی تحریک انصاف نہیں ہے جو انتخابات اور عوام کے ووٹ کے زریعے حکمرانی کی تحریک پاکستان میں چلا رہی ہے بلکہ یہ ترین اور علیم خان کی ایڈوانس شکل ہے جو پاکستان میں نئے نام سے رجسٹرڈ ہونے جارہی ہے جسکے فیصلے نصف راتوں کے اندھیروں میں ہوتے ہیں وہاں بھی اور یہاں بھی جاری ہیں

By ajazmir