Sat. Apr 20th, 2024
1,072 Views
آزادکشمیر کے
ضلع جہلم ویلی کے سرحدی علاقہ وادی کھلانہ،گھی کوٹ
کی رہائشی بارہ سالہ معصوم بچی صالحہ کے قتل اور جنسی زیادتی کے حوالہ سےڈی آئی جی اپریشنز اسلام آبادافضال احمد کوثر کی پریس کانفرنس

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی آئی جی آپریشن اسلام آباد افضال احمد کوثر نے بتایا کہ دوران تفتیش قاتل کا کہنا ہے کہ بچی اس پر بوجھ تھی اس موقع پر ایس ایس پی انویسٹی گیشن عطا الرحمان بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ ملزم نے بچی اور قتل کے متعلق کچھ مزید باتیں بھی بتائی ہیں جو وہ میڈیا سے شیئر نہیں کرسکتے ہیں۔واضح رہے کہ چند روز قبل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک میٹرو اسٹیشن کے واش روم سے کمسن بچی کی نعش برآمد ہوئی تھی۔

پولیس نے تفصیلی تحقیق و تفتیش کے بعد بچی کے قاتل کو گرفتار کر لیا تھا جس نے دوران تفتیش اقبال جرم کیا تھا۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی آئی جی آپریشن اسلام آباد افضال احمد کوثر نے کہا کہ ملزم نے بچی کے قتل کے متعدد اور مختلف جواز پیش کیے ہیں جن میں سے کوئی بھی قابل قبول نہیں ہے کیونکہ قانون اس کی اجازت کسی کو بھی نہیں دیتا ہے۔ڈی آئی جی آپریشن نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہمیں اسمارٹ پولیسنگ کی طرف جانا ہے اور ہم جا رہے ہیں انہوں نے مستقل ناکوں سے زیادہ اسنیپ چیکنگ کو ضروری اور مؤثر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا دورانیہ بڑھانا چاہیے۔افضال احمد کوثر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یونیورسٹیز کے بچوں کو انٹرن کے طور پر تھانوں میں لائیں گے جس سے پولیس سسٹم میں بہتری آئے گی۔ایس ایس پی انویسٹی گیشن عطاالرحمان نے اس موقع پرکہا کہ بچی کے قتل میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور اس نے اپنا جرم بھی قبول کرلیا ہے۔یاد رہے کہ رواں ماہ کی آٹھ تاریخ کو بارہ سالہ معصوم بچی سے جنسی زیادتی کے بعد اسے قتل کر کے اسلام آباد کے تھانہ رمنا کے علاقے میں غیر فعال میٹرو اسٹیشن کے واش روم میں پھینک دیا گیا تھا واقعہ کے سترہ روز گذرنے کے باوجود بھی پولیس بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والوں کا سراغ نہیں لگا پائی پولیس بار بار ایک ہی موقف اختیار کر رہی ہے کہ ڈی این اے رپورٹ آنے کے بعد جنسی زیادتی کے بارہ میں تفصیلات بتائی جائیں گی عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ کیا وجہ ہے کہ دو ہفتے گذرنے کے باوجود ڈی این اے رپورٹ نہیں آئی عوامی حلقوں نے وزیراعظم پاکستان عمران خان،وزیر داخلہ اور آئی جی اسلام آباد سے واقعہ کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے دوسری طرف زرائع نے تصدیق کی ہے کہ معصوم بچی کے قاتل والد واجد کو

اسلام آباد رمنا تھانہ سے جیل منتقل کردیا گیا ہے

ڈی آئی جی اپریش کی صالح قتل اور جنسی زیادتی کیس کے حوالے سے مکمل پریس کانفرنس

 

 

By ajazmir