Thu. Mar 28th, 2024
387 Views

فاروق حیدر شکست دیکھتے ہوئے بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئے مسلم کانفرنس کی پیٹھ میں چھرا گھونپتے ہوئے انہیں وفاقی حکومت کی مداخلت نظر نہیں  آئی تھی آج مداخلت یاد آ گئی وہ اسلام آباد میں دھرنے کا سوچ رہیں تو میں بھی گزشتہ دس سالوں سے کرپشن، لوٹ مار،اقربا پروری،جنگلات کی بے دریغ کٹائی اور من پسند نوکریوں کی بندر بانٹ،سکیموں کی غیر منصفانہ تقسیم کے خلاف مظفرآباد میں دھرنا دینے  کا سوچ رہا ہوں فاروق حیدر نے گزشتہ پانچ  سال اپنے حلقے کو ٹھیکیداروں کے رحم و کرم پر نا چھوڑا ہوتا تو آج دھرنا دینے کی نوبت نا آتی  اشفاق ظفر سولہ ہزار ووٹ لے کر اپنا ماہانہ وصول کرتے رہے ابھی انہیں سڑکیں دیکھ کر افسوس ہو رہا ہے پانچ سال اگر سولہ ہزار ووٹر کے حقوق کا تحفظ کرتے تو آج افسوس نہ ہوتا فاروق حیدر اور اشفاق ظفر ایک ہی سکہ کے دو رخ ہیں جنہوں نے گٹھ جوڑ رکھا اور عوام کو مسائل کی دلدل میں دھکیلا۔ان خیالات کا اظہارسردار ندیم طارق نامزد امیدوار اسمبلی آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس حلقہ چھ سردار ندیم طارق نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انھوں نے کہا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر نے گزشتہ الیکشن میں آخری الیکشن اور وزیراعظم کے نام پر عوام سے ووٹ لیے تھے عوام نے اپنا فرض پورا کیا اور انہیں وزیراعظم بنایا اب وزیراعظم آزاد کشمیر اپنا وعدہ پورا کریں اور فورا الیکشن سے دستبردار ہو جائیں فاروق حیدر وزیراعظم بن کر بھی حلقہ کے مسائل حل نا کر سکے تو آئندہ ایم ایل اے  کی خواہش لے کر کیا حل کریں گے انہوں نے کہا وزیراعظم آزاد کشمیر فاروق حیدر اپنی شکست جانتے ہوئے بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئے فاروق حیدر بتائیں  اگر مسلم کانفرنس میں ہوتے ہوئے عوام سے رابطہ قائدین مسلم کانفرنس کی مداخلت تھی تو گزشتہ دس سالوں سے وہ اپوزیشن لیڈر اور وزیراعظم ہونے کے ساتھ ساتھ ایک پارٹی کے سربراہ تھے تو انہوں نے حلقہ میں کونسا میگا پروجیکٹ دیا حلقہ کے مسائل حل نہ کرنے  میں اب کس کی مداخلت تھی فاروق حیدر کا پردہ چاک ہو گیا ہے اور عوام ان کو پہچان چکی ہے اب عوام کے غصب سے انہیں کوئی نہیں بچا سکتا انہوں نے کہا فاروق حیدر اور اشفاق ظفر ایک کی سکہ کے دو رخ ہیں اشفاق ظفر سولہ ہزار ووٹ لے کر فاروق حیدر سے اپنا ماہانہ وصول کرتے رہے اور گزشتہ سالوں سے اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کے بجائے چپ رہے انہیں یہ بھی نہیں پتا تھا کے میں الیکشن میں حصہ لوں گا کے نہیں  اگر لوں گا بھی تو کس جماعت سے حصہ لوں گا گزشتہ پانچ سال فاروق حیدر سے اپنا ماہانہ وصول کر کے اپنے سولہ ہزار ووٹر کو قربانی کا بکرا بنایا اگر اشفاق ظفر سولہ ہزار ووٹ لے کر بھی اپوزیشن کا کردار ادا نہ کر سکے تو مستقبل میں ایم ایل بن کر حلقہ کے مسائل کیسے حل کریں گے انہوں نےسولہ ہزار ووٹ لے کر اپنا حصہ لیا اور بھول گئے کے میں بھی امیدوار اسمبلی ہوں پانچ سال اگر حصہ دار نہ ہوتے اور سولہ ہزار ووٹر کے حقوق کا تحفظ کرتے تو  انھیں آج افسوس نا ہوتا فاروق حیدر اور اشفاق ظفر ایک کی سکہ کے دو رخ ہیں جنہوں نے گٹھ جوڑ رکھا اور عوام کو مسائل کی دلدل میں دھکیلا حلقہ جہلم ویلی کی عوام فاروق حیدر اور اشفاق ظفر کے ماضی کو دیکھتے ہوئے اپنے ووٹ کا استعمال کریں گے گزشتہ پانچ سال سے فاروق حیدر اور اشفاق ظفر کے گٹھ جوڑ نے علاقے کو مسائلستان بنا دیا انشاللہ مسلم کانفرنس اقتدار میں آ کر اپنے ماضی کی طرح حلقہ کو مسائل سے نجات دلائے گی

By ajazmir