Fri. Mar 29th, 2024
1,001 Views

 

تحریر۔انصار نقوی چناری

کارکن کسی بھی جماعت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۰ کارکن ہی وہ قیمتی اثاثہ ہوتے ہیں جو کسی جماعت کو اپنے کاندھوں پر بٹھا کر اقتدار کے ایوانوں تک لے جاتے ہیں۰ کارکن ہی وہ طاقت ہوتے ہیں جن کے بل بوتے پر اپوزیشن کے دنوں میں تحریکیں چلائی جاتی ہیں۰ سچے سیاسی کارکن کو اس تمام تر جدوجہد اور قربانیوں کے صلے میں نہ تو کسی قسم کے مالی مفاد کی خواہش ہوتی ہے اور نہ ہی کسی عہدے کی سیاسی کارکن کو اگر کچھ درکار ہوتا ہے تو وہ ہے عزت، قیادت کے ساتھ ملاقات، ستائش کے چند الفاظ کارکن کا حوصلہ بڑھانے کے لیے کافی ہوتے ہیں, سیاسی کارکنوں کی مذکورہ تعریف کے معیار پر اگر کسی کارکن کا حوالہ دیا جاسکتا ہے تو وہ کارکن صاحبزادہ اسحاق ظفر مرحوم کے دست راست شفیق کاظمی ہیں. پاکستان پیپلزپارٹی کی تاریخ جہاں قیادت کی جانب سے دی جانے والی بے مثال قربانیوں سے بھری پڑی ہے وہاں پیپلزپارٹی کے کارکنوں نے بھی کوڑے، تشدد اور قید و بند کی صعوبتوں کو ہنس کر جھیلا ہے۰ کسی دوسری سیاسی جماعت کی قیادت اور کارکنوں کی جانب سے ایسی قربانیوں کی نظیر نہیں ملتی۰ پاکستان پیپلزپارٹی کے کارکنوں کی اسی جرات، بہادری اور اپنی جماعت کے ساتھ بے لوث وفاداری کی وجہ سے ان کو جیالے کہا جاتا ہے, یہاں اگر کوئی بے لوث جیالے کا حوالہ پوچھا جائے تو شفیق کاظمی کا نام ہی آتا ہے, پاکستان پیپلزپارٹی کے کارکنوں کا اپنی قیادت کے ساتھ پیار اور محبت کا ایک انمول رشتہ ہے۰ کارساز بم دھماکوں کے موقع پر جب ہر طرف افراتفری کا عالم تھا سینکڑوں کارکن شہید ہو چکے تھے تو اس موقع پر محترمہ کے ساتھ موجود پیپلزپارٹی کے جیالے سید شفیق کاظمی کہتے ہیں کہ ہمیں اگر اگر فکر لاحق تھی تو یہ کہ جلد از جلد اپنی قائد محترمہ بینظیر بھٹو کو خطرے والی جگہ سے نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کیا جائے اور ہم نے زخمی حالت میں محترمہ کو حلقہ بنا کر حصار میں لیا اور انہیں اللہ کے فضل و کرم سے محفوظ کیا, جبکہ قیادت کی جانب سے کارکنوں کے ساتھ محبت اور ان کے دکھ درد میں شرکت کا عالم یہ تھا کہ کارساز بم دھماکوں سے اگلے روز جب بی بی شہید کی جان کو لاحق خطرات کے باعث حکومت نے بی بی شہید کو اپنی نقل و حرکت محدود کرنے کا کہا تو بی بی شہید تمام خطرات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اگلے روز ہی شہید کارکنوں کے اہل خانہ اور زخمی کارکنوں کی دلجوئی کے لیے نکل کھڑی ہوئیں.
پیپلزپارٹی کا جیالا جہاں جماعت اور نظریے کے لیے جان کی قربانی سے بھی دریغ نہیں کرتا وہاں پیپلزپارٹی نے جیالوں کو یہ اعتماد اور حوصلہ بھی دیا ہے کہ جہاں تنقید اور اصلاح کی ضرورت ہو تو جیالا کسی بھی مصلحت کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کسی بھی سطح کی قیادت کے سامنے حق بات کہنے سے نہیں ڈرتا. جماعتی ڈسپلن کے اندر رہتے ہوئے بلا خوف و خطر قیادت کے سامنے اپنے تخفظات کا اظہار کرتا ہے۰ جیالا پارٹی ڈسپلن کے اندر رہتے ہوئے لڑتا بھی ہے، ناراض بھی ہوتا ہے لیکن اس کی لڑائی بھی پارٹی کی بہتری کے لیے ہوتی ہے اور اس کی ناراضگی بھی کسی قسم کے ذاتی مفاد کے لیے نہیں بلکہ پارٹی کا جھنڈا اونچا رکھنے کے لیے ہوتی ہے۔ پیپلز پارٹی کے یہی جیالے “مذہبی” جنون کی حد تک پارٹی اور اس کے سربراہ کے ساتھ ایک انمول رشتہ برقرار رکھے ہوتےہیں ,ذولفقار علی بھٹو نے سوشلزم کے اصولوں کے تحت پارٹی کی بنیاد رکھی تھی، اس لیے یہ “جنونی” وابستگی کامریڈ شپ بھی کہلاتی ہے۔ پیپلز پارٹی کے جیالے اس اصطلاح کو اپنے لیے باعث افتخار سمجھتے ہیں۔ جیالا صرف کارکن کے لئے اصطلاح نہیں بلکہ سرکردہ شخصیات بھی یہ نام فخریہ استعمال کرتے تھے, سینیٹر رضا ربانی, قمر زمان قائرہ, چوہدری منظور, جہانگیر بدر جیسے لوگ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کے جیالے مشہور تھے, ضلع جہلم ویلی میں اگر پیپلزپارٹی کے جیالا کارکنوں کا نام لیا جاتا ہے سید شفیق کاظمی کا نام زبان خلق ہوتا ہے. سید شفیق کاظمی پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے ممبر سنٹرل ایگزیکٹو کونسل ہیں۔موصوف ضلع جہلم ویلی لائن آف کنٹرول کے قریبی علاقہ گوجربانڈی میں رہائش پذیر ہیں،شفیق کاظمی کا خاندان گزشتہ چار دہائیوں سے پاکستان پیپلزپارٹی کے ساتھ وابستہ ہے۔شفیق کاظمی نے اپنی سیاسی سرگرمیوں کاآغاز شہید ذوالفقار علی بھٹو سے متاثر ہو کر پیپلزسٹوڈنٹس فیڈریشن کے پلیٹ فارم سے کیا۔ڈگری کالج چناری،ہٹیاں بالا،مظفرآباد میں متعدد سیاسی اجتماعات میں شریک ہوئے، دوران طالب علمی پیپلزپارٹی آزادکشمیر کی قیادت کے ساتھ احتجاجی مظاہرے کئے،قیادت کے شانہ بشانہ رہے اُن کے ساتھ عوامی اجتماعات میں شریک ہوتے رہے،سابق ڈکٹیٹر جنرل ضیاء الحق کی عوام کُش پالیسیوں اور محترمہ بے نظیر بھٹو،پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت پر عرصہ حیات تنگ کرنے کی پاداش میں شعبہ تدریس سے استعفیٰ دیا اور محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کے بااعتماد ساتھی،شہید ذوالفقار علی بھٹو کے وفاشعار نمائندے صاحبزادہ محمداسحاق ظفر کے شانہ بشانہ رہے، اس دوران صاحبزادہ محمد اسحاق ظفرنے انہیں یونین کونسل میں پارٹی کی مضبوطی اورفعال رکھنے کا ٹاسک سونپا،شفیق کاظمی کی شبانہ روز کاوشوں اورعوامی رابطہ مہم کے تحت یونین کونسل گوجربانڈی کو پیپلزپارٹی کا منی لاڑکانہ قرار دیا جانے لگا، 1990ء کے انتخابات میں امیدوار اسمبلی صاحبزادہ محمد اسحاق ظفرمرحوم نے انہیں پولنگ ایجنٹ بننے کے احکامات دئیے موصوف نے پوری یونین کونسل سے پاکستان پیپلزپارٹی کو کامیاب کروایا،پارٹی کے لیے بے پناہ خدمات کے تحت سابق سپیکر وسابق سینئر وزیر آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر وسابق صدر پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر صاحبزادہ محمد اسحاق ظفرمرحوم نے انہیں اپنا پولیٹیکل سیکرٹری تعینات کیا۔1990ء سے تادم تحریر شفیق کاظمی نے ضلع جہلم ویلی بھر میں ڈور ٹو ڈور پاکستان پیپلزپارٹی کی مضبوطی،فعال اورمنظم رکھنے میں اپنی تمام ترصلاحیتیں بروئے کار لائیں، پیپلزپارٹی کے نظریاتی کارکنان، وفاشعاروں سے بھرپور رابطہ مہم جاری رکھی۔سابق صدر پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر صاحبزادہ محمد اسحاق ظفرمرحوم کے ساتھ پاکستان کے انتخابات میں پارٹی رہنماؤں کی انتخابی مہم، اجلاسوں، جلوسوں،جلسوں میں شریک ہوتے رہے، اس دوران میڈیا ٹیموں سے مکمل رابطے رکھتے رہے، دبئی میں محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی زیر صدارت پارٹی کے مختلف اجلاسوں میں شریک ہوتے رہے،نو سالہ جلاوطنی گزارنے کے بعد محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی وطن واپسی پر محترمہ کے ہمراہ کراچی ائیرپورٹ آئے اورسانحہ کارساز کے غازی ٹھہرے،انتہائی نامساعد حالات میں پاکستان پیپلزپارٹی کا جھنڈا تھامے رکھا اور عوام کا اعتماد پارٹی کا بحال رکھنے میں دن رات کاوشیں کیں، جناب چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی محترم بلاول بھٹو زرداری کی سیاست کا آغاز ہوا اُن کے پہلے جلسہ میں حلقہ بھر سے پارٹی کارکنان کو لیکر اُس جلسہ میں شامل ہوئے، گڑھی خدا بخش میں شہید ذوالفقارعلی بھٹو،محترمہ بے نظیر بھٹو کی سالانہ برسیوں میں کارکنان کو لیکر ہر برسی میں شریک ہوتے رہے،پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کی ہر کال پر لبیک کہتے ہوئے اپنے آپ کو قیادت اورپارٹی کے لئے وقف کیے رکھا،وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے پیپلزپارٹی کے منی لاڑکانہ کو ہرانے میں ہمیشہ ناکام رہے، گزشتہ انتخابات میں وزیراعظم آزادکشمیر نے اس علاقہ کو سومنات کا مندر قرار دیا اوراعلان کیا کہ اس مندر کو ڈھائیں گے اس ضمن میں انہوں نے کئی دن اس علاقہ میں انتخابی مہم چلائی بھرپور وسائل استعمال کئے، لیکن اس بار بھی موصوف وزیراعظم کومنی لاڑکانہ سے بُری طرح شکست فاش ہوئی۔گزشتہ سال ضلع جہلم ویلی میں حلقہ جات تقسیم ہوئے اوردو انتخابی حلقے قائم کئے گئے، حلقہ ایل اے 33مظفرآباد سات سے ہمیشہ کی طرح از سرنو پاکستان پیپلزپارٹی کو فعال اورمنظم کیا، عوامی رابطہ مہم جاری رکھی اور نئے انتخابی حلقہ میں پارٹی کا شیرازہ بکھرنے سے بچانے کیلئے نئے حلقے کا پہلا مشاورتی اجلاس اپنی رہائش گاہ پر منعقد کیا، جس میں ضلع جہلم ویلی حلقہ ایل اے 33کی تمام یونین کونسلز گوجربانڈی،چک ہامہ، لمنیاں، بنہ مولہ، نوکوٹ، کھانڈا بیلہ پٹوار غرض یہ کہ لیپہ ویلی سے اُدھم ایل او سی تک سینکڑوں کارکنان نے شرکت کی اور پارٹی کی مضبوطی اورپارٹی کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے رہنے اورقیادت پر بھرپوراعتماد کرنے کے عزم کا اظہا رکیا گیا۔پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے مرکزی صدر چوہدری لطیف اکبر،سیکرٹری جنرل فیصل ممتاز راٹھور، نائب صدر جاوید ایوب، ڈویژن صدر سید بازل علی نقوی،مرکزی نائب صدر میاں عبدالوحید کے بھرپور اعتماد کے حامل سید شفیق کاظمی نے تازیست اپنا سیاسی مستقبل اورسیاسی کعبہ گڑھی خدابخش اورشہید ذوالفقار علی بھٹو کے لئے وقف کررکھا ہے۔

By ajazmir