Thu. Mar 28th, 2024
500 Views

اسلام آباد( پی آئی ڈی)23فروری 2021
وزیر اعظم آزادجموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدرخان نے کہا ہے کہ کسی کے خلاف نہیں اور نہ ہی کسی کو نیچا دکھانا مقصد ہے، اپنی بات کرینگے ، ضلع کوٹلی میں نیا سیاسی سفر شروع کرنے جار ہے ہیں، نکیال کے لوگوں نے جس انداز سے مسلم لیگ ن کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا اور بلاتفریق نہ صرف ہمارے ساتھ شامل ہوئے بلکہ ساتھ چلنے کا عزم کیا، اس پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور انہیں یقین دلاتا ہوں کہ خوشی غمی نفع اور نقصان میں اکھٹے ہونگے ۔ اکھٹے ہو کر محمد نواز شریف اور مسلم لیگ ن کے جھنڈے کو سربلند رکھیں گے ۔ انشاءاللہ نکیال اور شہر سمیت کوٹلی کی تمام نشستوں پر مسلم لیگ ن بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کریگی۔ پاکستان کے حالات واضح ہیں کہ آئندہ حکومت مسلم لیگ ن کی ہوگی۔ ہم نواز شریف کے کارکن ہیں ، آزادکشمیر میں پانچ سال اللہ کے فضل و کرم اوراسکی تائید و نصرت سے مکمل کرنے کے قریب ہیں ، آئندہ بھی آزادکشمیر میں حکومت مسلم لیگ ن بنائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ ن نکیال کے صدر سردار منیر حسین کو پولیٹیکل کوآرڈینیٹرہمراہ وزیراعظم اور حافظ سید ثقلین حسین شاہ کو کوآرڈینیٹر برائے سیاسی امور کے نوٹیفکیشن دینے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر نکیال فتح پور تھکیالہ سے کارکنان مسلم لیگ ن کی بڑی تعداد موجود تھی۔ وزیراطلاعات راجہ مشتاق احمد منہاس، سابق امیدوار اسمبلی مسلم لیگ ن ملک محمد یوسف ، ڈائریکٹر جنرل ملک ذوالفقار سمیت دیگر موجود تھے ۔ اس موقع پر نکیال سے مختلف برادریوں کے عمائدین سے سردار منیر حسین کی بطور پولیٹیکل کوآرڈینیٹر تعیناتی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ اس تعیناتی کے بعد حلقہ میں کئی دھائیوں سے موجود محرومیوں کا خاتمہ ہوا ہے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پولیٹیکل کوآرڈینیٹر برائے وزیرا عظم سردار منیر حسین نے کہا کہ وزیرا عظم آزادکشمیر کا دل کیااتھاہ گہرائیوں سے شکرگزار ہوں جنہوں نے مجھ پر اعتماد کیا۔ ہماری آنے والی نسلیں بھی اس احسان کا بدلہ نہیں چکا سکیںگی۔ سردار منیر حسین نے کہاکہ سکندرحیات ہمارے بزرگ ہیں ان کومنہ پر کہاتھا کہ نواز شریف کو برابھلا نہ کہیں اور اگر آپ کہیں گے تو پھر ہم آپ کے ساتھ نہیں چل سکتے،ہم نے جتنی خدمات سکندرحیات کےلئے دیں اتنی اگر رائے خدا میں لگاتے تو بخشش ہو جاتی۔ رشتہ داری اور تعلق داری کا بھرم ہمیشہ ہم نے رکھا جبکہ سکندرحیات نے کبھی اپنے ذاتی کنبے سے باہر جا کر نہیں دیکھا۔ انہوں نے کہاکہ سکندرحیات جس کو مرضی ہے الیکشن لڑائیں ہم نے فیصلہ کر لیا ہے کہ ہمارا جینا مرنامیاں نواز شریف، راجہ محمد فاروق حیدرخان اور مسلم لیگ ن کے ساتھ ہے ۔ عزت و وقار اور غیر ت کی بنیاد پر چلیں گے ،برداری تعلق داری اور رشتہ داری کی بنیاد پر نہیں۔ انہوں نے وزیراعظم آزادکشمیر کودورہ نکیال کی دعوت بھی دی ۔ وزیر اعظم آزادکشمیر نے کہاکہ جلد نکیال کا دورہ کروں گااور کوٹلی میں بھی ورکرز کنونشن سے خطاب کروں گا۔ وزیراعظم نے کہاکہ کوٹلی شہر میاں نواز شریف کے چاہنے والوں کا شہر ہے ، جو نئے لوگ ہمارے ساتھ شامل ہورہے ہیں ان کے ساتھ ملکر کر پرانے کارکنان کی مشاورت سے الیکشن لڑےں گے۔ کوٹلی شہر ، نکیال اور دیگر حلقوں سے جو رسپانس آرہا ہے اس کو دیکھ کر لگتا ہے کہ مسلم لیگ ن کوٹلی سے کلین سویپ کریگی۔ اس موقع پر حافظ سید ثقلین حسین شاہ نے بھی کوآرڈینیٹر برائے سیاسی امور تعینات کرنے پر وزیر اعظم آزادکشمیر کا شکریہ ادا کیا ۔
٭٭٭٭٭٭٭

اسلام آباد( پی آئی ڈی)23فروری 2021
وزیراعظم آزادجموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدرخان نے کہا ہے کہ پاکستان کی سلامتی اور ترقی کشمیر سے جڑی ہے ،مودی ہندوستان کے اندر ہندوانتہاءپسندی کا چہرہ ، وہ خطے میں انتہاءپسندانہ رحجانات کو فروغ دے رہا ہے ، ہندوانتہاءپسند یہ سمجھتے ہیں کہ ہندوستان کی آبادی کےلئے اسکا رقبہ چھوٹا ہے اس لیے وہ توسیع پسندانہ عزائم کے تحت خطے کے ممالک اور وسائل پر قبضہ کرنا چاہتا ہے ،اس کے راستے میں رکاوٹ صرف پاکستان ہے ۔5اگست 2019کے بعد حکومت پاکستان کو سفارتی محاذ پر جو جارحانہ پالیسی اختیار کرنے چاہیے تھی بدقسمتی سے وہ نہیں کی جاسکی ، ہندوستان نے سندھ طاس کو چھوڑ کر پاکستان کے ساتھ کیے جانے والے تمامعاہدوں کو روند ڈالا، ہمیں بھی اس کا جواب دینا چاہیے۔ آزادکشمیر کی ساری سیاسی قیادت نےوزارت خارجہ جا کر وزیراعظم عمران خان کے کہنے پر مشترکہ سفارشات پیش کیں مگر ایک سال ہو گیا اس کا ابھی تک کوئی جواب نہیں مل سکا۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین صورتحال پر د و رپورٹس شائع کیں مگر پاکستانی وزارت خارجہ ان کو لیکر کوئی بھی قابل ذکر کام نہ کر سکی۔ ہندوستان جب مشرقی پاکستان کو پاکستان سے الگ کررہا تھا تو اندرا گاندھی نے اپنے سب سے بدترین مخالف کو وفد کو سربراہ بنا کر دنیا میں بھیجا ، ہم یہاں اپوزیشن سے بات کرنے کو تیار نہیں جو افسوسناک ہے ، کسی بھی ملک کی قومی سلامتی ، سیکورٹی آ ف فوڈ ، سیکورٹی آف واٹر ، آزاد عدلیہ اور بااختیار پارلیمنٹ سے جڑی ہے ۔ کشمیری پاک فوج پر ہمیشہ یقین رکھتے ہیں اور کبھی انہیں مایوس نہیں کیا ، پاک فوج نہ صرف وطن عزیز کا دفاع کر سکتی ہے بلکہ کشمیریوں کی آرزوں اور امنگوں کو بھی پورا کر سکتی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے زیر اہتمام منعقدہ سیشن سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی آمد پر صدر نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی لیفٹیننٹ جنرل محمد سعید نے وزیر اعظم آزادکشمیر کو خوش آمدید کہا ۔ اس موقع پر وزیر اعظم آزادکشمیر نے کہاکہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کا شمار ان گنے چنے اداروں میں ہوتا ہے جو پالیسی سازی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ، میں خو دبھی اس ادارے میں ایک کورس کرچکا ہوں۔ یہ ادارہ موجودہ ملکی سیاسی ، معاشی صورتحال سے نکلنے کےلئے ایک بہترین روڈ میپ دے سکتا ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان کا جغرافیائی محل و وقوقع انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور ہندوستان کے توسیع پسندانہ عزائم میں واحد رکاوٹ ہے ۔ ہمیں اگر چہ جنگ کوئی اچھی چیز نہیں اور نیو کلیئر وار سے ہمیں حد درجہ پرہیز کرنی چاہیے ، ہماری افوا ج پاکستان اس صلاحیت کی حامل ہیں کہ وہ زمینی جنگ میں بھی ہندوستان کو ناکوں چنے چبوا سکتے ہیں اور متعدد مرتبہ ہماری افواج نے یہ ثابت کیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ لائن آف کنٹرول پر ہندوستان نہتے شہریوں کو نشانہ بناتا ہے اور ان پر ممنوعہ ہتھیار استعمال کرتا ہے ، مسلم دنیا کے بدقسمتی سے ہندوستان کے ساتھ تجارتی مفاد جڑے ہیں جس کا ہمیں نقصان ہوا۔ اس معاملے میں کشمیری قیادت کو بھی آن بورڈ رکھنا چاہیے اور بین الاقوامی سطح پر اپنا مقدمہ پیش کرنا کےلئے انہیں آگے کیا جائے تاکہ کشمیر کا مسئلہ مزید زور شور سے اجاگر ہو سکے ، کشمیر کوئی ہندوستان اور پاکستان کے درمیان زمینی تنازعہ نہیں ۔ گلگت بلتستان میں سٹیٹ سبجیکٹ ختم کرنے کا فیصلہ درست نہیں تھا ، دفعہ370کی بحالی یا اس کی موجودگی سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا وہ ہندوستان کے آئین کا حصہ ہے‘ ہمارا اصل مسئلہ مقبوضہ کشمیر میں 35اے جس کو ہر صورت دوبارہ لاگو ہونا چاہیے ۔ ہندوستان نے اب تک 33لاکھ سے زائد غیر کشمیریوں کو شہریت دی ہے جو کہ تشویشناک بات ہے اور اس کے خلاف سخت ترین ردعمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ جنرل مشرف کے فارمولے سے کشمیریوں کو بہت نقصان پہنچا ۔ اقوام متحدہ کی قراردادیں اس مسئلے کا واحد حل ہیں اس سے ہٹ کوئی بھی چیز ہمارے اصولی موقف سے انحراف ہے ۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ پالیسی دینا سیاسی قیادت اور پارلیمنٹ کا کام ہے بدقسمتی سے آج کل سیاسی قیادت اس جرات کا اظہار نہیں کر سکی جس کی پانچ اگست کے بعد ضرورت تھی۔ مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان کے آئین کی دوبارہ بحالی نہیں چاہتے ۔ گلگت بلتستان میں سٹیٹ سبجیکٹ رول بحال ہونا چاہیے ۔ وزیرا عظم آزادکشمیر نے کہاکہ تیرہویں ترمیم کر کے آزادکشمیر کو بااختیار کیا ، اس سے پہلے اقوام متحدہ رپورٹ میں میں آزادکشمیر کے حوالے جن امور کا ذکر کیا گیا تھا ہم نے تیرہویں ترمیم کے بعد بڑی حد تک اس کو ٹھیک کر لیا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ کشمیر کے لوگوں نے پاکستان کےلئے قربانیوں کی لازوال داستان رقم کی ہے، ہمیں یقین ہے پاکستانی قوم اور افواج اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ، جموں میں 2لاکھ37ہزار لوگ شہید ہوئے ، 1لاکھ اس تحریک میں شہید ہو چکے ہیں ، گیارہ ہزار خواتین کی عصمت دری کی گئی ہے ، چھ ہزار گمنام قبریں ہیں۔ کشمیریوں کی یہ قربانیاں سٹیس کو یا سیز فائر لائن کو مستقل سرحد بنانے کےلئے نہیں بلکہ آزادی اور پاکستان میں شامل ہونے کےلئے دی ہیں اور ہمیں پورا یقین ہے ان پر پاکستانی عوام اور افوا ج پاکستان کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرینگے ۔ وزیرا عظم آزادکشمیر نے کہاکہ گلگت بلتستان ریاست جموں و کشمیر کا حصہ اس حوالے سے کچھ لوگ غلط تاریخ پیش کررہے ہیں گلگت بلتستان میں اسٹیٹ سبجیکٹ بحال ہونا چاہیے۔ اگر میر آف ہنزہ کے الحا ق کو مانتے ہیں تو پھر ہری سنگھ کا الحاق بھی ماننے پڑے گا ، ان دونوں الحاقوں کی کوئی حیثیت نہیں ۔ گلگت بلتستان کے حوالہ سے حتمی فیصلہ بھی اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہی ہوگا۔ وزیرا عظم آزادکشمیر نے کہاکہ مودی ہندوستان میں ایک فاشسٹ گرو پ تیار کررہا ہے ‘ وہ متعصب ہندوﺅں کا مذہبی پیشوا بننا چاہتا ہے‘ مودی پاکستان کے خلاف ایسی سازشوں میں ملوث رہا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر اسے بدنام کیا جائے ۔ پاکستان کے خلاف جو بھی سازشیں ہورہی ہیں کشمیری ان کے خلاف سب سے پہلے سینہ سپر ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں بزرگوں سے یہ تربیت ملی ہے کہ پاکستان ماں ہے اور ماں کے ساتھ لڑائی میں گریبان نہیں پکڑا جاتا، چھوٹے موٹے مسائل پر اگرچہ مختلف آراءرہی ہیں مگر ریاست پاکستان پر ہمیں کبھی کوئی گلہ نہیں رہا ۔ انشاءاللہ پاکستان کے نقشے میں وسعت آئے گی ۔ اس موقع پر نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے صدر نے وزیراعظم آزادکشمیر کو خصوصی شیلڈ پیش کی اور انکا شکریہ اداکیا۔

By ajazmir