Tue. Apr 16th, 2024
686 Views

ہٹیاں بالا (نامہ نگار)آزاد کشمیر کے ضلع جہلم ویلی کے گاﺅں کنیری لانگلہ میں دس سالہ معصوم بچی کو جنسی حوس کا نشانہ بنانے والے دو نوں ملزمان عدالت میں پیش کر دیئے گئے سینئر سول جج ہٹیاں بالا نے دونوں ملزمان کا 29ستمبرتک پولیس کو جسمانی ریمانڈ دے دیا جبکہ ایس پی جہلم ویلی ریاض مغل نے معاملہ کی حساسیت اور سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈی ایس پی رضاالحسن گیلانی کی سر براہی میں دو رکنی تفتیشی ٹیم بنا دی۔تفصیلات کے مطابق دس سالہ معصوم بچی مسماة (س) دختر لطیف شاہ کے ساتھ جنسی زیادتی کے مرتکب ملزمان سعود شاہ ولد مشتاق شاہ اور فیضان شاہ ولد مقبول شاہ کو بدھ کے روز سٹی تھانہ ہٹیاں بالا نے عدالت میں پیش کر تے ہوئے سات روزہ جسمانی ریمانڈ لیادوسری طرف ایس پی جہلم ویلی سردار ریاض مغل نے کیس کی حساسیت اور سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈی ایس پی ہٹیاں بالا رضاالحسن گیلانی کو تفتیشی آفیسر اور ایس ایچ او سٹی تھانہ ہٹیاں بالا راجہ عنصر سجاد کو ممبر مقرر کیا ہے پولیس نے بدھ کے روز دونوں ملزمان کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ہٹیاں بالا میں پیش کر کے انکا میڈیکل بھی کروا لیا ہے جس کی رپورٹ آئندہ دو روز تک ملنے کا امکان ہے دریں اثناءاس واقعہ کے بعد جرگہ کر کے معاملہ کو رفع دفع کرنے والے جرگہ داروں نے کسی بھی ممکنہ پولیس کارروائی سے بچنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ لڑانا شروع کر دیا زرائع کے مطابق اس معاملہ کو ختم کرنے کے لیے گاﺅں کنیری ،لانگلہ کے بیس ،بائیس جرگہ داروں نے جرگہ کیا ان میں سے نصف درجن کے قریب جرگہ دار وں کے روپوش ہونے کی بھی اطلاعات ہیںعوامی،سیاسی و سماجی حلقوں نے اس واقعہ پر شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے ان کا مطالبہ ہے کہ پولیس فوری طور پر جرگہ داروں کے خلاف بھی مقدمہ درج کر کے انھیں گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دے تانکہ آئندہ کسی بھی شخص کو کسی معصوم بچی کی عزت کا سودا کرنے کی ہمت نہ ہو زرائع کے مطابق آئندہ دو تین روز تک اس کیس میں مزید پیشرفت اور سنسنی خیز انکشافات کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔۔۔۔۔۔۔

By ajazmir