پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے مرکزی نائب صدر صاحبزادہ محمد اشفاق ظفر ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ تھانہ چکار میں دس سالہ معصوم بچے پر انسانیت سوز تشدد ناقابل برداشت ہے اگر پولیس نے تشدد کرنے والے اہلکاروں اور معصوم بچے کے خلاف درخواست دینے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے انھیں گرفتار نہ کیا تو پھر جہلم ویلی میں دمادم مست قلندر ہو گا
معصوم بچے پر تشدد کو کئی روز گذر گئے صرف ایک اے ایس آئی کی معطلی اور باقی پولیس اہلکاران اور درخواست دینے والوں کو کھلا چھوڑنا قابل افسوس ہے ہم کسی بھی صورت میں ضلع جہلم ویلی کو ضلع سرینگر نہیں بننے دیں گے جہاں پر پولیس انسانیت سوز مظالم کے پہاڑ توڑتی ہے اشفاق ظفر نے مزید کہا کہ اتوار کے روز تشدد کا نشانہ بننے والے بچے اور اسکے والد کو پولیس آفیسران نے ڈی آئی جی کے سامنے پیش کیا ڈی آئی جی کے سامنے پیشی کے بعد فوری ایف آئی آر کا اندراج اور واقعہ میں ملوث تمام ملزمان کی گرفتاری ہو جانا چاہیے تھی نہ جانے کیوں ابھی تک کوئی بھی مزید کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی اس تشدد کیس میں صرف ایک اے ایس آئی کو قربانی کا بکرا بنا کر دیگر کو چھوٹ دی گئی تو پیپلز پارٹی اس کے خلاف روڈوں پر آئے گی ریاست کے وزیراعظم کے آبائی علاقہ کے تھانہ میں انسانی حقوق کی شدید ترین پامالی سے آزاد کشمیر بھر کا نام بدنام ہوا ہے ایسے عناصر کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں ہیں اگر پولیس نے غریب اور مظلوم خاندان پر دباؤ ڈال کر انھیں خاموش کروانے کی کوشش کی تو ہم ہٹیاں بالا میں اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے اور پھر اس دوران حالات خرابی کی تمام تر زمہ داری وزیراعظم راجہ فاروق حیدر،انتظامیہ اور پولیس پر عائد ہو گی
1,124 Views