Sat. Apr 20th, 2024
980 Views

مظفرآباد(پی آئی ڈی)24اگست2020
آزادجموں وکشمیر کابینہ کا اجلاس پیر کے روز وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں متعدد قراردادیں منظور کی گئیں جن میں کہا گیا کہ آزادجموں وکشمیرکابینہ کا اجلاس ملائشیاء کے صدر مہاتیر محمد، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر وولکن بوزکر اورعالمی تھنک ٹینک انٹرنیشنل کرائسز کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے آواز بلند کرنے پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہے۔حق و انصاف کی بالا دستی پر یقین رکھنے والے ممالک،شخصیات اور تنظیموں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے اقدامات کے خلاف اپنے اپنے انداز میں صدائے احتجاج ضرور بلند کی ہے۔مودی کی ہندو توا نسل پرست حکومت نے تمام بین الاقوامی قوانین اور دو طرفہ معاہدوں کی دھجیاں اڑاتے ہوئے ایک طرف مقبوضہ کشمیر کو بھارت میں ضم کرنے کا اعلان کیا تو دوسری طرف وہاں غیر ریاستی باشندگان کو آباد کر کے مسلمانوں کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی اشتعال انگیز پالیسی پر عمل پیرا ہے جس کا اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں اور پی فائیو ممالک کو نوٹس لینا چاہیے۔اجلاس خبردار کرتا ہے کہ اگر بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں غیر انسانی اقدامات سے نہ روکا گیا تو جنوبی ایشیاء کا امن مسلسل خطرے سے دوچار رہے گا۔آزاد جموں و کشمیر کابینہ کا اجلاس 5 اگست کو بھارت کے گزشتہ برس کے غیر آئینی،غیر قانونی اور غیر اخلاقی اقدامات کے خلاف اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرنے پر پاکستانی حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہے۔ اجلاس گزشتہ سال پانچ اگست سے محصور مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہے جو جدید اسلحہ سے لیس بھارتی فوج کا نہتے ہاتھوں مقابلہ کررہے ہیں۔یوم استحصال کشمیر پر کرفیو کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں لہراتے پاکستانی پرچم پاکستان اور آزادکشمیر کے علاوہ دنیا کے مختلف حصوں میں ضمیر انسانیت کی آواز بلند کرنے کے لئے منعقدہ تقاریب،ریلیاں اور ڈیجیٹل زنجیر کے منظرنامے میں کیا ہی اچھا ہو کہ بھارت کے انسانی حقوق کے علمبردار اور ضمیر کی آواز سننے والے افراد کی بڑی تعداد مشہور مصنفہ ارون دھتی رائے اور سیاستدان چدم برم کی طرح کشمیریوں کے انسانی حقوق کے لیے آواز بلند کرے کیونکہ ماضی میں ہٹلر کے فاشزم کے دوران خاموشی اختیار کرنیوالوں کو بھی مجرمانہ کردار کا حامل قرار دیا گیا۔قرارداد میں مزید کہا گیا کہ آزادجموں وکشمیرکابینہ کااجلاس وزیراعظم پاکستان عمران خان کے 5 اگست کے موقع پردورہ مظفرآباد کا خیرمقدم کرتاہے۔ اجلاس سمجھتا ہے کہ پاکستانی قیادت کے دورے اور اسمبلی میں خطاب سے مقبوضہ کشمیر کے ان بھائیوں اور بہنوں کے حوصلے بلند ہو جاتے ہیں جو بھارت سے آزادی حاصل کرنے کے لیے برسرپیکار ہیں۔اجلاس پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ،وزیر دفاع پرویز خٹک اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے دورہ کنٹرول لائن کا بھی خیرمقدم کرتا ہے۔آزادجموں وکشمیرکابینہ کااجلاس مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف کے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مظفرآباد آنے اور اسمبلی سے خطاب کرنے کو بھرپور سراہتا ہے۔ اجلاس سمجھتا ہے کہ میاں شہباز شریف کے مظفرآباد آکر اسمبلی سے خطاب سے کشمیریوں کی پاکستان سے محبت کو مزید تقویت ملے گی۔اجلاس میاں شہباز شریف کے ساتھ آنے والے سابق وزیر اعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف، مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال اور جمعیت علماء اسلام ف کے رہنماء مولانا اسد محمود کا بھی شکریہ ادا کرتا ہے۔ایک اور قرارداد میں کہا گیا کہ آزادجموں و کشمیر کابینہ کااجلاس مقبوضہ کشمیر میں مسلم آبادی کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے بھارتی اقدام کو مسترد کرتے ہوئے کشمیری مسلمانوں کے خلاف فوجی آپریشن بند کرنے،انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں روکنے،فوجی محاصرہ اور مواصلاتی بندشیں فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ اجلاس بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے ڈومیسائل کے قوانین میں تبدیلی کواقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ اور عالمی اداروں سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتا ہے۔ آزادجموں و کشمیر کابینہ کااجلاس مقبوضہ کشمیر میں جاری ہندوستانی قابض فورسز کی بے گناہ شہریوں کے خلاف کارروائیوں، حریت رہنماؤں محمدیاسین ملک،آسیہ اندرابی،شبیر شاہ اورمسرت عالم کی طویل المدت گرفتاریوں،بزرگ رہنما سید علی گیلانی اور اشرف صحرائی کی نظر بندی،گھرگھر تلاشیوں،کالے قوانین کے تحت صحافیوں کیخلاف جھوٹے مقدمات درج کرنے کی بھی مذمت کرتا ہے۔قرارداد میں مزید کہا گیا کہ آزادجموں و کشمیر کابینہ کا اجلاس یوم آزادی پاکستان کے موقع پر پاکستانی قیادت اور عوام کی جانب سے کشمیریوں کی بھرپور حمایت کا عزم کرنے پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہے۔اجلاس یوم آزادی پاکستان کے موقع پر بزرگ حریت رہنماء سید علی گیلانی کو نشان پاکستان سے نوازنے کے اقدام کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ اجلاس سمجھتا ہے کہ حکومت پاکستان کے اس اقدام سے خونی لکیر کے دوسری جانب بسنے والے کشمیریوں کے حوصلے مزید بلند ہونگے۔ اجلاس بھارتی مظالم کے سامنے بر سرپیکار نہتے کشمیریوں کو بھی سلام پیش کرتا ہے جو بھارت سے آزادی کے لئے غیر معمولی قربانیاں دے رہے ہیں۔آزادجموں و کشمیر کابینہ کا اجلاس سیز فائر لائن پر ہندوستانی فوج کی جانب سے نہتے شہریوں کے خلاف جاری بلااشتعال جارحیت کی مذمت کرتا ہے اور دفاع وطن کی خاطر جانی و مالی قربانیاں دینے والے نہتے عوام اور دشمن کو منہ توڑ جواب دینے والے بہادر پاک فوج کے افسروں اور جوانوں کو سلام پیش کرتا ہے۔اجلاس سمجھتا ہے کہ بھارت سیز فائر لائن پر بدترین گولہ باری اور فائرنگ کے باوجود بھی کنٹرول لائن پر بسنے والے بہادر کشمیریوں کے حوصلے کو کم نہیں کر سکا ہے،وہ اپنی پاک فوج کے ہمراہ ہندوستان کی کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار و مستعد ہیں۔قرار داد میں کہا گیا کہ آزادجموں و کشمیر کابینہ کااجلاس قومی اسمبلی اور سینٹ کے اجلاسوں کے دوران کشمیری عوام سے یکجہتی کی قراردادیں متفقہ طور پر منظور کرنے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔پاکستان کے دونوں ایوانوں نے تحریک آزادی کشمیر میں برسر پیکار مجاہدین کے لیے جس جذبے کا اظہار کیا ہے وہ 23 کروڑ پاکستانیوں کے دل کی آواز ہے جو پاکستانی اور کشمیری عوام کے درمیان یک قالب دو جان کی حقیقی تصویر پیش کرتاہے۔آزادجموں و کشمیر کابینہ کااجلاس وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتا ہے اور ان کی قیادت میں قائم موجودہ حکومت یہ اعزاز بھی حاصل ہوا کہ اس نے کرونا وباء سے نمٹنے میں بہترین خدمات پیش کیں اس بے مثال کامیابی پر کابینہ موجودہ حکومت کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔موجودہ حکومت کے دور میں ریاست میں ترقیاتی کاموں کا جو انقلاب آیا ہے اس نے شہری اور دیہی علاقوں کی تفاوت کو کم کیا ہے۔راجہ محمد فاروق حیدر خان کی قیادت میں قائم مسلم لیگ ن کی موجود ہ حکومت کے ویژن نے پہ پہلی مرتبہ آزادکشمیر کو بدل کر رکھ دیا ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

مظفرآباد(پی آئی ڈی)24اگست2020
آزادجموں وکشمیر کابینہ نے رٹ پیٹیشن کے رولز میں تبدیلی، نکاح کے ساتھ ساتھ طلاق نامہ کی رجسٹریشن،وفاق کی طرز پر یکساں قومی تعلیمی نصاب،میرپور واٹر سپلائی سکیم کی تکمیل کی راہ میں رکاوٹوں کو دور کرنے،آزادکشمیر میں ذخیرہ اندوزی کے تدارک کے لیے خصوصی آرڈیننس، ریٹائرمنٹ پر تمام ملازمین کوبلا تخصیص گروپ انشورنس دینے، کارچوری پر 7سات سال قید اور گاڑی کی قیمت کے برابر جرمانہ کی سزا دینے کی بھی منظوری دیدی۔پیر کے روز وزیر اعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں سینئر وزیر، وزراء کرام، چیف سیکرٹری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیواور متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز شریک ہوئے۔ اجلاس میں 7جولائی 2020کو ہونے والے کابینہ اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ اجلاس میں اہم نوعیت کی قانونی مسودات کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے تیرہویں آئینی ترمیم کے تحت آزادجموں وکشمیر میں انتخابی حلقوں جن کی تعداد 29سے بڑھا کر 33کی گئی تھی کی باضابطہ منظوری دی اس سلسلہ میں دی ”اے جے اینڈ کے الیکشن کمیشن (ترمیمی) ایکٹ، 2020کی منظوری دے دی گئی۔ کابینہ نے ”دی کریمنل لاء(چوتھی ترمیم)ایکٹ،2020“کی بھی منظوری دی جس کے تحت کار چوری کی سزا 7 سال قید اور گاڑی کی قیمت کے برابر جرمانہ تجویز کیا گیا، نیز گاڑیوں کی سپرداری پر حوالگی کی بھی حوصلہ شکنی کرنے کی پالیسی اختیار کرنے پر زور دیاگیا۔ رٹ پٹیشن رولز،2020 میں ترمیم کی بھی منظوری دی گئی جس کے تحت رٹ دائر کرتے وقت اب عدالتی فیس 105روپے سے بڑھا کر 1000روپے کر دی گئی اوراب ہر ایک رٹ میں ہر پٹیشنر سے الگ الگ مبلغ 1000روپے وصول کیے جائیں گے۔ کابینہ نے سروس ٹریبونل (ترمیمی)ایکٹ 2020کی بھی منظوری دی جس کے تحت پہلے ٹریبونل میں کیس کرنے کے لیے کوئی فیس نہ تھی اب 500روپے فی کیس فیس مقرر کر دی گئی ہے۔ کابینہ نے ملازمین کے حق میں ایک اوراہم فیصلہ کرتے ہوئے ریٹائرمنٹ پر ہر ملازم کے لیے گروپ انشورنس کی منظوری دی اس سے قبل دوران ملازمت وفات پانے والے ملازم کے لواحقین ہی کو گروپ انشورنس کے تحت مالی امداد ملتی تھی۔ کابینہ نے نکاح نامہ کے ساتھ ساتھ آئندہ طلاق نامہ رجسٹر کرنے کے حوالہ سے ”دی اے جے اینڈ کے نکاح اینڈ طلاق رجسٹریشن ایکٹ،2020“ کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے مرکزی حکومت کی طرح آزادکشمیر میں بھی یکساں تعلیمی نصاب رائج کرنے کی منظوری دی تاہم ریاست کی تاریخ، جغرافیہ، تحریک آزادی کے حوالہ سے اضافی مواد بھی شامل ہوگا۔ کابینہ نے میرپور واٹر سپلائی سکیم کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے سلسلہ میں چیف سیکرٹری کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی جو کابینہ کو تجاویزپیش کرے گی اجلاس میں ذخیرہ اندوزی کی روک تھام کے لیے بھی مسودہ قانون کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے کووڈ۔19آرڈیننس 2020کی اسمبلی سے منظوری کے لیے بھی مسودہ قانون کی منظوری دی۔ بعد ازاں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت اپنے انتخابی منشور کے مطابق آزادخطہ کے عوام کی خدمت کا مشن کامیابی سے مکمل کر رہی ہے۔ تعلیم، صحت،انفراسٹرکچر کے شعبوں کی ترقی کے لیے سالانہ اربوں روپے کے فنڈز خرچ کیے جارہے ہیں۔ اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنایا گیا ہے جس سے عام آدمی تک گڈگورننس کے ثمرات پہنچ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے قائد محمد نواز شریف اور سابق وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے آزادکشمیر کے ترقیاتی بجٹ دوگناہ کیا جس کے نتیجہ میں آج آزادکشمیر کے عوام بہترین سڑکوں، فری صحت سروسز اور تعلیمی سہولیات سے مستفید ہو رہے ہیں۔ وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان کے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مودی کی انتہا پسندانہ پالیسیوں کے نتیجہ میں ہندوستان تنہائی کا شکار ہو رہا ہے، اس کے تمام پڑوسیوں سے کشیدہ تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام ضرور اپنا حق حق خودارادیت حاصل کریں گے اور وطن عزیز پاکستان میں شامل ہوں گے۔ کابینہ کے اجلاس میں متعدد قرار دادیں بھی منظور کی گئی۔
٭٭٭

By ajazmir