Fri. Apr 26th, 2024
1,057 Views

ہٹیاں بالا
۔معروف عالم دین۔ممتاز مذہبی سکالر۔ خطیب اعظم جامع مسجد المصطفی ہٹیاں بالا نے جمعہ المبارک کے خطبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دو قومی نظریے کی بنیاد پر قائم ہوا تھا اور اس سے قبل 14اگست یوم آزادی منایا جاتا ہے پہلی مرتبہ سرکاری سرپرستی میں ڈھول کی تھاپ پر ناچ گانے ۔آتش بازی اور ڈھول بجائے گئے۔کورونا بیماری کو مدنظر رکھ کر ایس او پی کا پرچار کرنے والے انتظامی آفیسران۔پولیس اور سیاسی قائدین نے ایس او پی کی دھجیاں بکھیر دیں رات کو ایک گھنٹہ سڑک بلاک کر کے عوام کومشکلات کا شکار کیا گیا اگر کوئی اپنے حقوق کے لیے سڑک بلاک کرے تو اس پر نیشنل ایکشن پروگرام کی دفعات لگادی جاتی ہیں لیکن ضلعی انتظامیہ جو اس پروگرام کی میزبان تھی نے ایسا کر کے خود قانون شکنی کی ہے ایک طرفہ دینی مدارس بند ہیں۔تعلیمی ادارے اجڑے ہوئے ہیں۔ہسپتالوں میں مریضوں کو چیک نہیں کیا جاتا لیکن آزادی جشن کے نام پر ایک طرف دو قومی نظریے کی نفی کی گئی تو دوسری جانب کورونا ایس او پی کی خلاف ورزی کی گئی۔اس وقت تمام سیاسی سرگرمیاں جاری ہیں ریلیاں اور جلسوں پر کوئی پابندی نہیں لیکن قرآن پاک کی تعلیم پر مکمل پابندی ہے ۔سکول بند ہیں بچوں کا تعلیمی حرج ہورہا ہے لیکن جشن منانے کی اجازت دی گئی ہے مولانا الطاف حسین صدیقی نے مزید کہا کہ پاکستان کے شہر لاہور کی مسجد وزیر خان میں فلم کی عکس بندی کی اجازت دنے والوں کو شرم سے ڈوب مرنا چاہیے پاکستان جس مقصد کے لیے بنا تھا قوم کو میڈیاکی یلغار سے اس مقصد سےمنحرف کیا جارہا ہے اکثر ڈراموں میں ڈرائنگ روم میں بت دیکھائی دینا کسی بڑی سازش کا گٹھ جوڑ ہوسکتا ہے۔مولانا الطاف حسین صدیقی نے کہا کہ وزیراعظم ۔چیف سیکرٹری آزادکشمیر۔کمشنر مظفرآباد اور ڈی آئی جی مظفرآباد ڈویژن ہٹیاں بالا پل پر جشن آزادی کے نام پر جو رقص آتش بازی بھنگڑے اور اسلامی فلاحی ریاست میں جو غیر شرعی کام کیا گیا اس کا نوٹس لیں

By ajazmir