Sat. Apr 20th, 2024
660 Views

نیویارک۔ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نارتھ امریکہ یونٹ کی تشکیل نو کر دی گئی۔ راجہ مختار صدر، اشرف گلشن سیکریٹری جنرل اور افتخار چودھری آرگنائزر منتخب۔نو منتخب عہدیداران سفارتی محاذ پر اپنی سرگرمیاں تیز کرتے ہوئے ریاست جموں کشمیر کے عوام کا نقطہ نظر دنیا کے سامنے لائیں۔ سلامتی کونسل اورعالمی برادری بھارتی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیاں رکوائے، یسین ملک اور دیگر سیاسی قائدین کو رہا کروائے اور ریاست جموں کشمیر سےغیر ملکی افواج افواج کا انخلاء کروائے۔آزادی ریاست جموں کشمیر کے عوام کا پیدائشی اور تسلیم شدہ حق ہے جس کے حصول کیلئے ہر محاذ پر جدوجہد جاری رکھیں گے۔ یونٹ سازی کی تقریب سے ڈاکٹر توقیر گیلانی، قاسم کھوکھر، راجہ مختار، افتخار چودھری اور دیگر کا خطاب۔

تفصیلات کے مطابق جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نارتھ امریکہ یونٹ کی تشکیل نو کے سلسلے میں کوینز نیویارک میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کی صدارت لبریشن فرنٹ کی سپریم کونسل کے ممبرانجینئر قاسم کھوکھر نے کی جبکہ تقریب کے مہمانِ خصوصی جموں کشمیر لبریشن فرنٹ آزاد کشمیر گلگت بلتستان زون کے صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی تھے۔ تقریب کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر اورنگزیب انصاری نے ادا کیے۔تقریب میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے اراکین کی باہمی مشاورت سے نارتھ امریکہ یونٹ کی تشکیل نو کی گئی جس کے مطابق راجہ مختار خان کو صدر، سردار اشرف گلشن کو سیکریٹری جنرل، افتخار چودھری کو آرگنائزر، سردار علی افسر خان کو نائب صدر، انصر چودھری کوجوائنٹ سیکریٹری، چودھری ندیم یونس کوفنانس سیکرٹری اور رفاقت چودھری کوپریس سیکرٹری منتخب کر لیا گیا جبکہ ممبران مجلس عاملہ کیلئے انجینئرقاسم کھوکھر، سردار منظور خان، ایم ایچ انصاری، سردار عشرت خان، سردار حلیم خان، راجہ نواز خان، محمد حلیم خان کو منتخب کیا گیا، نو منتخب عہدیداران سے مہمانِ خصوصی ڈاکٹر توقیر گیلانی نے حلف لیا۔



اس موقع پرتقریب سے خطاب کرتے ہوئے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ آزاد کشمیر گلگت بلتستان زون کے صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی نے کہا کہ لبریشن فرنٹ کی امریکہ میں تنظیم نو تحریک آزادی کو سفارتی محاذ پر منظم اور تیز کرنے میں اہم سنگِ میل ثابت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ جموں کشمیر ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے جس پر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں موجود ہیں اور ریاست جموں کشمیر میں رائے شماری کے انعقاد کیلئے اقوامِ متحدہ کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات اس امر کی گواہی دیتے ہیں کہ مسئلہ جموں کشمیر اقوامِ متحدہ کے ایجنڈے پر سب سے قدیم حل طلب مسئلہ ہے جسے ریاستی عوام کی آزادانہ مرضی سے حل کروانا اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس مودی حکومت کی طرف سے بھارتی مقبوضہ جموں کشمیر میں اٹھائے جانے والے ظالمانہ اور غیر قانونی اقدامات کے بعد ریاست جموں کشمیر قانونی اور آئینی طور پر 26اکتوبر 1947ء کی پوزیشن پر بحال ہو کر ایک آزاد ریاست بن چکی ہے جس پر بھارت نے فوجی جارحیت سے دوبارہ قبضہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی دعوے کے مطابق ریاست جموں کشمیر کے حکمران نے 26اکتوبر کی رات کو بھارت سے ریاست کا الحاق کیا تھا جسے بھارت نے قبول کرتے ہوئے بھارتی آئین کی دفعہ 370کے تحت آئینی تحفظ دیا تھا اور اب بھارتی منطق کے تحت ہی اس دفعہ کے خاتمے کے بعد ریاست کے حکمران اور بھارتی حکومت کے درمیان ہونے والا معاہدہ منسوخ ہو چکا ہے جس کے بعد بھارت کا ریاست پر قبضہ سراسر غیر قانونی، فوجی جارحیت اور انسانی حقوق کی شدید ترین خلاف ورزیوں کے زمرے میں آتا ہے۔ ڈاکٹر توقیر گیلانی نے کہا کہ عالمی برادری کا فرض بنتا ہے کہ وہ سلامتی کونسل کی قراردادوں اور مختلف ادوار میں مسئلہ جموں کشمیر کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقوامِ متحدہ کے اقدامات کی روشنی میں ریاست سےغیر ملکی افواج کا انخلاء عمل میں لائے اور ریاست کو دوبارہ متحد کر کے ایک آزاد ملک بنایا جائے جس کے بعد ایک مخصوص مدت بعد ریاستی عوام سے حقِ خود ارادیت کے ذریعے پوچھ لیا جائے کہ وہ کسی ملک کے ساتھ الحاق کرنا چاہیں گے یا نہیں۔ڈاکٹر توقیر گیلانی نے کہا کہ عالمی برادری کو انسانی حقوق کے معاملے پر اپنا دہرہ معیار ترک کرتے ہوئے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی رکوانے اور ریاست جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیتے ہوئے بھارتی حکومت پر دباؤ بڑھا نا چاہیے اور ریاست کے عوام کی نمائندہ آواز لبریشن فرنٹ کے چئیرمین محمد یٰسین ملک اور دیگر سیاسی و آزادی پسند قائدین کو رہا کروا کر مسئلہ جموں کشمیر کو حل کروانے کیلئے باقائدہ عمل کا آغاز کروانا چاہیے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لبریشن فرنٹ کی سپریم کونسل کے ممبر انجینئر قاسم کھوکھر، نومنتخب صدر راجہ مختار خان، نو منتخب آرگنائزر افتخار چودھری اور دیگر مقررین نے کہا کہ لبریشن فرنٹ ریاست کے عوام کی آزادی کی جدوجہد کا واحد نمائندہ پلیٹ فارم ہے اس لیے امریکہ میں مقیم ریاستی باشندوں کو لبریشن فرنٹ کے ساتھ مل کر سفارتی محاذ پر ریاست کے عوام کے نقطہ نظر کو آگے بڑھانے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔مقررین نے عمران خان کی حکومت کی طرف سے آزاد کشمیر کی مقامی حکومت کے اختیارات چھینے کی سازشوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان، اس کے عوام اور ریاست جموں کشمیر کے عوام کے بہترین مفاد میں یہ ہے کہ حکومت پاکستان آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو باہم ملا کر ایک نمائندہ حکومت کی تشکیل کے راستے میں رکاوٹیں ختم کرے تا کہ ریاست کے ان دونوں حصوں کے عوام بین الاقوامی سطح پر بھارتی مقبوضہ جموں کشمیر کی آزادی کی تحریک خود آگے بڑھائیں۔ تقریب سے مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں کے قائدین نے خطاب کرتے ہوئے امریکہ میں لبریشن فرنٹ کے یونٹ کی تشکیل نو کو تحریک آزادی کے سفارتی محاذ پر ایک اہم سنگِ میل قراردیتے ہوئے لبریشن فرنٹ کی قیادت کو اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ مقررین نے کہا کہ اس وقت تمام ریاستی باشندوں کو مل کر عالمی برادری کے سامنے ریاست کی آزادی کی آواز بلند کرنا ہوگی تاکہ عالمی برادری کو ریاست کے عوام کا نقطہ نظر سمجھنے میں آسانی ہو اور وہ مسئلہ جموں کشمیر کو حل کروانے کیلئے فیصلہ کن کردار ادا کر سکے۔ تقریب سے راجہ امتیاز خان، مشتاق خان، ظہیر انصاری، خالد انصاری، مرزا احتشام، طاہر حفیظ، محمد داؤد اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

By ajazmir