Thu. Mar 28th, 2024
334 Views

ہٹیاں بالا(بیورورپورٹ)گذشتہ سال غلطی کے ساتھ لائن آف کنٹرول کراس کر کے مقبوضہ کشمیر جا نے اور وہاں گرفتار ہو کر اوڑی حملے میں ملوث کیے جانے والے آزاد کشمیر کے دونوں لڑکوں کو بھارت کی جانب سے بے گناہ قرار دیے جانے کے بعد ان کے آبائی علاقوں کے لوگ اور خاندان انکی واپسی کے بے چینی سے منتظر۔تفصیلات کے مطابق ضلع ہٹیاں بالا کے سرحدی گاؤں کنڈری کھلانہ کے رہائشی احسن خورشید اور ضلع مظفرآباد کے گاؤں صالح گلی جھنڈ گراں کے رہائشی جماعت نہم کے طالب علوں نے غلطی کے ساتھ گذشتہ سال لائن آف کنٹرول کو اوڑی سیکٹر سے کراس کیا جس کے بعد بھارتی فوج نے انھیں مقبوضہ کشمیر کی تحصیل اوڑی کے گاؤں گوالتہ سے گرفتار کر نے کے بعداوڑی فوجی کیمپ پر حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں تفتیش شروع کر دی بھارت کی جانب سے کئی ماہ تک گرفتار رکھے گئے دونوں لڑکوں کو گذشتہ روز بے گناہ قرار دینے کا باضابطہ اعلان کیا گیا جس کے بعد آزاد کشمیر کے دونوں بے گناہ نوجوانوں کی واپسی کے لیے ضروری کاغذی کارروائی شروع کر دی گئی ہے اور ان کی واپسی بہت جلد متوقع ہے دونوں لڑکوں کی بے گناہی ثابت ہو نے کے بعدان کے خاندان اور آبائی علاقوں کے لوگوں میں خوشی کی لہر ڈور گئی ہے اور وہ ان کی جلد واپسی کے لیے بے چینی سے منتظر ہیں

By ajazmir