Thu. Mar 28th, 2024
393 Views

مظفرآباد ( بیوررپورٹ )
تحریک تحفظ ختم نبوت آزادکشمیر کی اپیل پر گزشستہ روز مساجد میں ’’یوم عظمت رسالت ‘‘ منایا گیا ‘ تحفظ ناموس رسالت ؑ کے لیے ہر قربانی دینے کاعزم ، مرکزختم نبوت و جامع مسجد حسینین کریمین میں منعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صدر تحریک تحفظ ختم نبوت آزادکشمیر مولانا قاری عبد الوحید قاسمی ، ممبر اسلامی نظریاتی کونسل مولانا عتیق الرحمن دانش نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کے سلسلے میں ملک بھر میں شروع ہونے والی تحریک کی مکمل حمایت کی جائے گی ، تمام جماعتوں کو مسلکی اختلافات سے بالاتر ہوکر اس تحریک کا حصہ بنائیں گے، پیغمبر اسلام کی شان اقدس میں گستاخٰی کا ارتکاب کرنے والے یا ان کی حمایت کرنے والے کسی صورت مسلمان نہیں ہو سکتے، سوشل میڈیا میں کائنات کی مقدس ترین شخصیات کی بدترین گستاخی پر حکومت کا خاموش رہنا انتہائی قابل مذمت ہے کائنات کی مقدس ترین شخصیات کی بدترین گستاخی کے مرتکب افراد کو فوری طور پر گرفتار کرکے عبرتناک سزا دے،گستاخان رسول کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کو یقینی بنائے ، اسلام کے نام پر معرض وجود میں آنے والے ملک کے اندر سوشل میڈیا میں جس قدر کائنات کی مقدس ترین شخصیات کی بدترین گستاخی کی گئی اس کی مثال چودہ سالہ تاریخ میں نہیں ملتی،سرورِ دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کی ناموس و عزت کا مسئلہ اس قدر حساس ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے سے آج کے زمانے تک کبھی مسلمانوں نے اس میں کسی مداھنت و نرمی سے کام نہیں لیا، جب بھی کسی گستاخ نے اپنی بدبختی سے ناموس محمد عربی پر ذرا بھی داغ لگانے کی کوشش کی ہے قاری عبد الوحید قاسمی نے کہا کہ، یہ امت ہر بات پر صبر اور سمجھوتہ کرسکتی ہے لیکن ناموس محمد عربی پر نہ کیا ہے اور نہ کرسکتی ہے، توہین رسالت کے مسئلہ میں جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے سے اب تک ایسے واقعات کی سینکڑوں نہیں تو بیسیوں مثالیں بے تکلف پیش کی جاسکتی ہیں، اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ گستاخان کے حوالے سے قانون پر عملدرآمد کرائے
جب تک سوشل میڈیا میں بدترین گستاخی کے مرتکب تمام افراد کو سزا نہ ملیتحریک تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت تک جاری رہے گی ،
مظفرآباد ( بیوررپورٹ )
تحریک تحفظ ختم نبوت آزادکشمیر کیجانب سے ہائیکورٹ میں دائر رٹ پر حکومت تاحال کوئی جواب داخل نہ کر سکی ، آئندہ سماعت کے لیے 5 اپریل مقرر ، رٹ کے مدعی قاری عبد الوحید قاسمی اپنی ٹیم راجہ آصف خان ، قاری عبد القیوم اور محمد آصف کے ہمراہ عدالت جب پہنچے تو کارکنان ختم نبوت بھی موجود تھے ، عدالت سے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ آصف خان نے کہا کہ یہ مقدمہ اہم نوعیت کا ہے اور پوری ریاست کے مسلمانوں کی جانب سے تحریک مدعی بن کر کھڑی ہے ہمارا موقف بڑا واضح ہے کہ 1973 کو آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں ختم نبوت کے دشمن قادیا نیو ں کو متفقہ قرار داد کے تحت کافر قرار دیا گیا تھا لیکن نا دیدہ قوتوں یا غفلت کیوجہ سے تا حال آ ئین میں قادیا نیو ں کو کافر نہیں ظاہر کیا جا رہا جس کی وجہ سے آزادکشمیر کی ووٹر لسٹوں میں بھی مسلم و غیر مسلم کا لحاظ نہیں رکھا گیا ، محکمہ امور دینیہ کی جانب سے داخل کیا گیا جوان ہمارے موقف کی تائید ہے ہمیں عدالت عالیہ سے پوری امید ہے کہ عدالت جلد رٹ کی سماعت کرے گی اور فیصلہ صادر کرے گی انہوں نے کہا کہ ہمارا حکومت یا کسی ادارے کے ساتھ کوئی ذاتی تنازعہ نہیں یہ ناموس رسالت کے تحفظ کا مسئلہ ہے اور ہر مسلمان کے ایمان کا معاملہ ہے ،۔

By ajazmir